چھ نبض کل امراض

چھ نبض کل امراض

چھ نبض کل امراض

6 Nabaz Kul Amraz

حکیم سید نعمت علی

اظہار تشکر

ابتدائی شکر ہے رب کائنات کا جس نے طب کا موضوع سمجھنے کیلئے ایک ایسی ہستی کو دنیا میں بھیجا جنہوں نے مطب کو نیا نکھار دیا اور طب یونانی کو قانون فطرت سے جوڑ کر سمجھایا ، اس ہستی کا نام حضرت دوست محمد صابر ملتانی رحمتہ اللہ علیہ ہے انہوں نے طب کی اس ڈگمگاتی کشتی کو کامیابی کی منزل تک پہنچایا اور ان گنت مشکلات کا سامنا کیا طب یونانی کو نئے انداز میں روشناس کرایا تو طب یونانی کے حکماء ہجوم در ہجوم ساتھ مل گئے اور طب کے فلک پر ہزاروں ستارے چمکنے لگے اور قانون فطرت کی کرنیں ہر سمت پھیلنی شروع ہوئیں ہر حکیم اس کا سمجھنا اپنی ضرورت محسوس کرنے لگا بندہ نے بھی 1996 میں طب میں قدم رکھا اور شفیق اساتذہ کرام سے مستفید ہوا پھر سیکھنے کے ساتھ سکھانے کا بھی ذوق پیدا ہوا پھر مختلف شہروں کے حکماء متعارف ہوئے صادق آباد کے حکماء کا ذوق قابل ستائش تھا، پھر لاہور کا سفر صابر شاہین فاؤنڈیشن چوک یتیم خانہ سے شروع ہوا تربیتی ماہانہ اجلاس میں میری حوصلہ افزائی کرنے والے شفقت اور محبت کے پیکر استاذ الحکماء محترم محمد رفیق شاہین صاحب اور علمی شخصیت فن شناس جناب ظفر علی عباسی صاحب کمیر شریف ساہیوال والے جن کی محبتوں نے مجھے بہت جلد اپنے قریب کر لیا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ رفقائے طب اور طب کے اس چمن میں سدا بہار رہے (آمین)

فرمان صابر رحمتہ اللہ علیہ

خادم فن: حکیم سید نعمت علی

قدرت نے ہمیں طلب کا فن بخشا ہے اور فنکار بھکاری یا کسی کا محتاج نہیں ہوتا ہم فن ہی کی لاج کیلئے آج تک کسی امراء اور وزراء سے نہیں ملتے بلکہ صیح راستہ دکھاتے ہیں اور ہم یہ بات دعوے کے ساتھ کہتے ہیں کہ روس ، چین ، یورپ اور امریکہ سب غلطی پر ہیں اور اس فن سے ناواقف ہیں ہم اس

فن کو سمجھنے کی دعوت دیتے ہیں۔

غرض و غائیت طب مفرد اعضاء کے اس گلشن کو مہکانے کیلئے بے شمار ہستیوں نے خوب محنت کی اس گلشن کو مہکایا اور گلی گلی قریہ قریہ پیغام صابر پہنچایا لیکن کچھ عرصہ سے اس مفکر طب حضرت دوست محمد صابر ملتانی رحمتہ اللہ علیہ کے دیئے ہوئے قانون کو مختلف زاویوں سے اس کے نقش و نگار سنوارنے کے

بہانے اس کے اصل چہرے کو مسخ کر رہے ہیں۔

آئیے ! صرف ایک مضمون کو لے لیجئے ایک مصنف لکھتے ہیں کہ ایک نمبر تحریک کا علاج دو نمبر تحریک سے کریں، دوسرے صاحب لکھتے ہیں کہ تین نمبر تحریک سے کریں، یک صاحب لکھتے ہیں کہ ایک نمبر تحریک کا علاج تحریک نمبر 4 سے کریں، ایک اور صاحب کہتے اور لکھتے ہیں کہ ایک نمبر تحریک کا علاج 5 نمبر تحریک سے کریں، اور ایک صاحب کا خیال ہے ایک نمبر تحریک کا علاج تحریک نمبر 6 سے کریں تمام مصنفوں کا دعوی ہے ہم قانون صابر کو سمجھنے والے ہیں نتیجہ یہ ہوگا اس طب کو سمجھنے اور سمجھانے کا عمل مشکل ہو جائے گا۔

آئے اپنی تمام علمی سوچ قانون فطرت اور قانون صابر پر یکجا کریں تا کہ اس عظیم نعمت کو بچا کر بیمارلوگوں کو پیام شفاء دیں۔ بے شمار کوششوں کے باوجود بھی اپنی کمیوں کمزوریوں کا معترف ہوں اور فنی ہر غلطی پر تمام اطباء کرام سے تعاون کا طلب گار ہوں۔

والسلام : خادم فن سید نعمت علی

Read Online

Download

طب یونانی کی پوری لائبریری

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.