احسن القصص
احسن القصص تالیف: مولانا محمد اسلم شیخوپوری شہید
چند معروضات
19، 20 سال تک مختلف مدارس میں تدریس کے بعد جب بندہ ناچیز نے بعض اعزار کی بناء پر مسند درس کو خیر آباد کہا تو یہ خیال پریشان کرتا رہا کہ میں دنیا کی بھول بھلیوں میں کھو کر علوم عالیہ سے محروم نہ ہو جاؤں ، طویل غور وفکر کے بعد میں نے عربی اور اردو کی بعض قدیم اور جدید تفسیروں کی مدد سے قرآن کریم کی تفسیر لکھنے کا ارادہ کیا۔ تسہیل البیان کے نام سے لکھی جانے والی اس تفسیر کی اب تک تین جلد میں شائع ہو چکی ہیں جن میں سوا دس پارے مکمل ہوئے ہیں، چوتھی جلد میں سورہ یونس سے سورہ حجر
تک چھ سورتیں شامل ہیں اور یہ ان شاء اللہ عنقریب منظر عام پر آ رہی ہے۔ چونکہ سورہ یوسف کو ہر زمانے کے مفسرین نے خصوصی اہمیت دی ہے اور کئی ایک نے مستقل کتاب کی صورت میں الگ سے شائع کیا ہے، خود قرآن نے بھی اسے احسن القصص، قرار دے کر مسلمانوں کو گہری نظر سے اس کے مطالعہ کی دعوت دی ہے تا کہ ان پر اس کے احسن القصص “ ہونے کا راز کھل سکے اسی لیے مذکورہ چھ سورتوں میں سے سورہ یوسف کو الگ شائع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس فیصلہ میں اس سورت کی ذاتی خصوصیات کے علاوہ تسہیل البیان کے اسلوب کا تعارف بھی مقصود ہے۔ وہ حضرات جو ابھی تک اس کا مطالعہ نہیں کر سکے، وہ سورہ یوسف کے مطالعہ سے جان سکیں گے کہ ہم نے پورے قرآن کی تفسیر میں کس قسم کا انداز اختیار کیا ہے، اختصار کے ساتھ یہ مجھ لیں کہ تسہیل البیان میں سات چیزوں کا لحاظ رکھا گیا ہے: 20 -1- ہر سورت کے آغاز میں اس کے مضامین کا خلاصہ دیا گیا ہے ، سارے خلاصے ہماری کتاب ” خلاصة القرآن” سے ماخوذ ہیں۔
-2- ایک یا چند آیات پر کوئی نہ کوئی عنوان قائم کیا گیا ہے اس لیے اسے موضوعاتی
تفسیر بھی کہا جا سکتا ہے۔
-3 خود ترجمہ کرنے کے بجائے حضرت شیخ الہند رحمہ اللہ کا ترجمہ دیا گیا ہے جو کہ حقیقت میں شاہ عبد القادر رحمہ اللہ کا ترجمہ ہے، جسے بر صغیر کے علماہ تمام تراجم میں سے سب سے مستند ترجمہ قرار دیتے ہیں۔
-4- تسہیل” کے عنوان سے اس ترجمہ کی تسہیل کی گئی ہے، اس تسہیل کو مخصر تفسیر یا ترجمہ مطول“ کہنا مناسب ہوگا۔
-5 جہاں ضرورت محسوس کی گئی وہاں آیات اور سورتوں کے درمیان ربط بیان کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے۔
-6- ترجمہ اور تسہیل کے بعد کتاب وسنت اور مستند آثار و اقوال کی روشنی میں تفسیر کی گئی ہے۔
– آخر میں حکمت و ہدات کے عنوان سے وہ بصائر ، مسائل واحکام اور ہدایات اور نصیحتیں بیان کی گئی ہیں، جوزیر تفسیر آیات سے حاصل ہوتی ہیں اور یہی عنوان حقیقت میں اس تفسیر کو دوسری تفاسیر سے ممتاز کرتا ہے۔
کسی بھی حکمت و ہدایت کے سامنے جو نمبر دیا گیا ہے، اس سے وہ آیت مراد ہے جس سے یہ ماخوذ ہے۔ ہر ضروری بات کا حوالہ دیا گیا ہے، متعدد مواقع پر اصل عبارت بھی دی گئی ہے، ان عبارات کا مطالعہ طالب علم کے لیے اس تفسیر کے حقیقی مراجع سے استفادہ آسان کر دے گا۔
وہ تمام علماء، مدرسین اور عوام ، جن کے ہاتھوں میں یہ تغیر یا احسن القصص پہنچے ، ان سے درخواست ہے کہ وہ اس کا بغور مطالعہ فرمائیں اور اپنی رائے سے تحریری طور پر آگاہ فرما ئیں، ان شاء اللہ صاحب علم قارئین کے مشوروں اور آراہ سے آنے والی جلدوں میں فائدہ اٹھایا جائے گا اور حصول سعادت اور اشاعت ہدایت کی نیت سے لکھی جانے والی اس تالیف کو بہتر سے بہتر بنانے کی بھر پور کوشش کی جائے گی۔
محتاج دعا
محمد اسلم شیخوپوری
جامع مسجد توابین سیکٹر X6 گلشن معمار کراچی
Ahsanul Qasas
By Maulana Aslam Sheikhupuri