ارشاد السائلین
پیش لفظ
نحمده ونصلي على رسوله الكريم، أما بعد:
بتوفیق خداوندی گذشته تقریبا ۳۰ سال سے احقر کا شاہی مسجد جامعہ قاسمیہ مدرسہ شاہی مراد آباد میں تراویح کے بعد درس تفسیر کا معمول رہا ہے، لیکن ۱۴۴۱ رمضان المبارک کا مہینہ اس حال میں آیا کہ ” کو رونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے ساری سرگرمیاں موقوف تھیں۔ مساجد میں جماعت اور تراویح کا سلسلہ بھی بند تھا، وعظ ونصیحت اور دینی مجالس کا بھی بظاہر کوئی تصور نہ تھا۔ ایسے پاس انگیز ماحول میں دل میں یہ بات آئی کہ سوشل میڈیا کے ذریعہ جس حد تک بھی ہو سکے ، وعظ و تذکیر کے سلسلے کو جاری رکھا جائے؛ تاکہ شائقین تک کسی نہ کسی انداز میں دین کی باتیں پہنچتی رہیں۔ پھر چوں کہ آمد ورفت اور ڈاک بھی بند تھی ، اس لئے خیال ہوا کہ تفسیری سلسلے کے ساتھ ساتھ دینی مسائل سے متعلق سوال و جواب کا سلسلہ شروع کیا جائے؛ چناں چہ یوٹیوب میں پہلے سے جاری التذکیر چینل پر درس قرآن اور دینی رہنمائی کا آڈیو پروگرام شروع کیا گیا ، جس کو قدرداں حضرات کی طرف سے کافی پذیرائی ملی ، فالحمدللہ علی ذلک۔ دینی رہنمائی کے لئے ترتیب یہ بنائی گئی کہ ایک وہاٹس ایپ نمبر 7455982000
عام کیا گیا، جس میں لوگ تحریری یا صوتی طور پر سوالات بھیجتے ہیں، اور جمع شدہ سوالات کے جوابات ہفتہ واری مجلس ( جو ہر اتوار کو ہندوستانی وقت کے مطابق رات میں اربجے نشر ہوتی ہے) میں دئے جاتے ہیں۔ ان مجالس میں جوابات کی تلاش میں فتاوی کی جدید و قدیم عربی اور
اُردو فتاوی کی کتابوں سے استفادہ کیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ ہندو پاک اور عالم اسلام کے معتبر اور مستند اداروں کے دار الافتاء سے نیٹ پر جاری فتاویٰ کو بھی پیش نظر رکھا گیا ہے؛ تا کہ اہم مسائل میں مستند اداروں کی آراء کے خلاف کوئی بات نہ ہو ۔ اُن میں دار الافتاء دارالعلوم دیوبند، اور دار الافتاء جامعہ اسلامیہ بنوری ٹاؤن کراچی پاکستان خاص طور پر قابل ذکر ہیں، فجزاهم الله تعالى أحسن الجزاء الحمد للہ یہ سلسلہ شروع ہونے کے بعد سے اب تک جاری ہے، اور تادم تحریر ۱۶۸ مجالس نشر ہو چکی ہیں۔ اس مجلس کو باقاعدگی کے ساتھ جاری رکھنے اور ہر ہفتے بر وقت عنوانات لگا کر یوٹیوب پر لائیو نشر کرنے اور پھر اپلوڈ کرنے میں عزیزم مفتی سید محمد ابو بکر صدیق سلمہ ( استاذ مدرسه عربیہ حیات العلوم مراد آباد ) جناب مفتی محمد ارباب تمسی قاسمی زید علمه ( فاضل افتاء مدرسه شاہی (۲۰۱۳ ء ) و ناظم جامعہ احسن البنات مراد آباد ) اور عزیزم سید محمد سعادت سلمہ منصور پوری کا بڑا کردار رہا ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ ان سب کو جزائے خیر سے نوازیں اور دنیا و آخرت کی نعمتوں سے مالا مال فرمائیں، آمین یا رب العالمین۔
یہ سلسلہ رمضان المبارک ۱۴۴۱ھ سے شروع کیا گیا تھا، حضرت اقدس والد ماجد امیر الہند حضرت مولانا قاری سید محمد عثمان صاحب منصور پوری نور اللہ مرقدہ اُس وقت باحیات تھے، اور کبھی کبھار اہتمام کے ساتھ ان مجالس کو موبائل میں سماعت فرماتے تھے اور پسندیدگی کا اظہار فرماتے تھے۔ افسوس ہے کہ ۸ رشوال المکرم ۱۴۴۲ ھ مطابق ۲۱ مئی ۲۰۲۱ ء بروز جمعہ کو حضرت نے داعی اجل کو لبیک کہا، اور ہم اس دنیا میں آپ کی مستجاب دعاؤں سے محروم ہو گئے ، رحمہ اللہ تعالیٰ رحمۃ واسعۃ ۔ اللہ تعالیٰ حضرت کے احسانات کا بھر پور بدلہ آخرت میں عطا فرمائیں اور ہمیں آپ کے نقش قدم پر چلا ئیں ، آمین ۔
آب جو مسائل ہر ہفتہ دینی رہنمائی میں نشر ہوتے ہیں، وہ دیگر حضرات کے لئے بھی مفید
ہو سکتے ہیں، اس لئے ضرورت محسوس ہوئی، اور بعض احباب نے تقاضا بھی کیا کہ انہیں مرتب انداز میں مدلل کر کے تحریری شکل میں بھی سامنے لانا چاہئے۔
احقر کو بھی خود اپنی ذات کے لئے اس کی افادیت محسوس ہوئی ، لیکن مسلسل مصروفیات کے سبب احقر کے لئے اس کام کو انجام دینا مشکل تھا، اس لئے احقر نے عزیزم مولانا مفتی محمد ابراہیم قاسمی مراد پوری زید علمہ استاذ مدرسہ قاسم العلوم مراد آباد و مرتب کتاب النوازل” سے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ نشر شدہ مسائل پر حوالہ جات لگانے اور باب وار مرتب کرنے کی ذمہ داری قبول کریں؛ چناں چہ موصوف نے پورے شرح صدر کے ساتھ اس ذمہ داری کو قبول کیا، اور یکسوئی اور تندہی کے ساتھ کام شروع کر دیا، اور آپ بھی مسلسل اس میں مصروف ہیں۔ ان مجالس کو آڈیو سے سن کر ٹائپ کرانے میں عزیزم مولوی مفتی عبد الرحمن قاسمی ناظم مدرسه دارالتوحید بنگلور نے بڑی محنت کی ، اور پھر ٹائپ شدہ مواد کو درست کرنے اور اُس میں حوالہ جات کو سیٹ کرنے میں عزیزم مولوی محمد اسجد قاسمی مظفر نگری مسلمہ نے اپنی مہارت فن کا ثبوت دیا، فجزاهم الله تعالى أحسن الجزاء
سردست دینی رہنمائی کی ۵۰ مجلسوں میں نشر کردہ مسائل کو مرتب کر کے پیش کیا جارہا ہے، آگے بھی ان شاء اللہ ترتیب اور اشاعت کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ قارئین سے گذارش ہے کہ اس حقیر کاوش کی قبولیت کی دعا فرماتے رہیں، اور اگر کوئی غلطی نظر پڑے تو اُس
سے ضرور مطلع فرما کر مشکور فرمائیں۔
احقر کے مدرسہ شاہی مراد آباد کی خدمت کے زمانہ (۱۴۱۰-۱۴۴۳ھ ) میں بتوفیق خداوندی بہت سے علمی کام انجام پائے ، جہاں مکرم دمحترم حضرت مولانا مفتی شبیر احمد صاحب قاسمی مدظلہم مفتی و محدث جامعہ قاسمیہ مدرسہ شاہی مرادآباد کے خیر خواہانہ مشورے، اور مہتمم جامعہ حضرت مولانا سید اشہد رشیدی صاحب زید کرمہم کی عنایتیں اور دیگر ذمہ داران و اساتذہ کرام کا
تعاون قدم قدم پر شامل حال رہا، فجزاهم الله تعالى أحسن الجزاء پھر حضرات اکابر کے حکم پر شوال ۱۴۴۳ ھ مطابق مئی ۲۰۲۲ ء میں احقر مادر علمی دار العلوم دیو بند کی خدمت پر مامور ہو گیا تو یہاں آ کر بھی اس سلسلے کو جاری رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے،
جس کا پہلا نمونہ ارشاد السائلین کی صورت میں قارئین کے سامنے ہے، فالحمد کلہ للہ۔ اخیر میں احقر بالخصوص ملک و بیرون ملک کے اُن سبھی حضرات کا تہہ دل سے مشکور ہے، جنہوں نے سوالات ارسال فرما کر اس سلسلے کو بامقصد بنانے میں اپنا گراں قدر تعاون پیش فرمایا۔ بلاشبہ دینی مسائل کے بارے میں سوال کرنا سائل کی دین داری کی دلیل ہے، اور دین کی بقا کا ذریعہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کبھی سائلین کو بے حد جزائے خیر سے نوازیں، آمین ۔ اللہ تعالی محض اپنے فضل و کرم سے اس محنت کو قبول فرما ئیں، حضرات والدین ماجدین اور کبھی اساتذہ کرام اور جن جن کتابوں اور فتاویٰ سے استفادہ کیا گیا ہے، ان کے مولفین کے لئے صدقہ جاریہ بنائیں، اُمت کے لئے نافع بنائیں، اور تادم آخر بعافیت اپنے دین کی خدمت میں لگے رہنے کی توفیق سے نوازیں، آمین۔
فقط واللہ الموفق
احقر محمد سلمان منصور پوری غفرلہ
خادم فقہ وحدیث دارالعلوم دیوبند
یکم محرم الحرام ۱۴۴۴ ھ مطابق ۳۱ جولائی ۲۰۲۲ ء بر
Irshad us Saileen By Mufti Muhammad Salman Mansoorpuri
Read Online
Download Link 1
Download Link 2