اشرف السوانح
عرض ناشر
اشرف السوانح حضرت مجدد تھانوی رحمہ اللہ کی وہ مقبول عام سوانح حیات ہے جس سے ہر دور کے علماء صلحاء نے بھر پور استفادہ کیا اور عوام وخواص کی زندگیوں میں انقلاب آیا۔ حضرت مجدد تھانوی رحمہ اللہ کی یہ بھی ایک کرامت ہے کہ آپ کی یہ سوانح آپ کی حیات مبارکہ ہی میں آپ کی نظر ثانی کے بعد شائع ہوئی۔ آپ نے معاصرین ومتعلقین کے بارہا اصرار پر اپنے حالات کو قلمبند کرنے کی اجازت دی جس کی سعادت آپ کے خلیفہ خاص حضرت خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمہ اللہ اور حضرت مولانا عبدالحق صاحب رحمہ اللہ کے ورثے میں آئی۔ اپنے اکابر سے سنا ہے کہ حضرت خواجہ صاحب رحمہ اللہ بیسیوں صفحات لکھ کر حضرت کی خدمت میں نظر ثانی کے لئے پیش کرتے تو ان میں سے چند صفحات منتخب ہوتے۔ الحمد للہ زیر نظر سوانح حیات ایسی ہے جسے خود صاحب سوانح نے دیکھا اور ہر ہر بات میں شرعی اصولوں اور ان کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے پوری احتیاط برتی۔ یہی وجہ ہے زمانہ تالیف سے تادم تحریر پاک و ہند سے اس کے متعدد ایڈیشن شائع ہوئے اور عوام و خواص کے لئے ہدایت و بصیرت کا سامان ہوئے۔
عصر حاضر کے ذوق کے مطابق اشرف السوانح کا جدید ایڈیشن آپ کے سامنے ہے۔ اس میں ادارہ نے جناب مولانا زاہد محمود ملتانی مدظلہ ( فاضل جامع قاسم العلوم ملتان ) سے عربی اور فارسی اشعار کا ترجمہ پیراگرافی ، عنوانات کا کام کرایا ہے۔ ان تمام عوامل سے اب اس عظیم سوانح سے عوام الناس بھی با آسانی استفادہ کرسکیں گے۔
اللہ پاک ادارہ کی مساعی جمیلہ کو شرف قبولیت سے نوازیں اور تادم زیست اپنے اکابر کے مسلک اعتدال پر کار بند رہنے کی توفیق سے نوازیں۔ آمین۔
والسلام
محمد الحق عفی عنہ
ربیع الاول ۱۴۲۷ھ بمطابق مارچ 2006 ء
Ashraf us Sawaneh
By Maulana Ashraf Ali Thanvi