الامام المہدی
تعارف
حضرت امام مہدی کی احادیث مطالعہ فرمانے سے قبل ان کا مختصر تذکر دا معلوم کر لینا ضروری ہے۔ حضرت شاہ رفیع الدین صاحب محدث دہلوی فرماتے ہیں: حضرت امام مہدی کا نام ونسب اور ان کا حلیہ شریفہ
حضرت امام مہدی سید اور اولاد فاطمہ زہرا میں سے ہیں ۔ آپ کا قد و قامت قدرے لانباء، بدن چست، رنگ کھلا ہوا اور چہرہ پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کے مشابہ ہوگا۔ نیز آپ کے اخلاق پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے پوری مشابہت رکھتے ہوں گے۔ آپ کا اسم شريف محمد والد کا نام عبداللہ، والدہ صاحبہ کا نام آمنہ ہوگا ۔ زبان میں قدرے لکنت ہوگی جس کی وجہ سے تنگدل ہو کر بھی کبھی ران پر ہاتھ ماریں گے۔ آپ کا علم لدنی (خداداد ) ہوگا۔ سید بز رن اپنے رسالہ الاشاعت از میں تحریر کرتے ہیں کہ تلاش کے باوجود مجھ کو آپ کی والدہ کا نام روایات میں کہیں نہیں ملا۔ آپ کے ظہور سے قبل سفیانی کا خروج، شاه روم اور مسلمانوں میں جنگ اور قسطنطنیہ کا فت ہونا
آپ کے ظہور سے قبل ملک عرب و شام میں ابوسفیان اس کی اولاد میں سے ایک شخص پیدا ہوگا۔ جو سادات کوقتل کرے گا۔ اس کا حکم ملک شام و مصر کے اطراف میں چلے گا۔ اس درمیان میں بادشاو روم کی عیسائیوں کے ایک فرقہ سے جنگ اور
حسب بيان سید بزنی مختص خالد بن یزید بن ابی سفیان کی نسل سے ہوگا۔ امام قرطی نے اپنے تذکره دوسرے فرقہ سے صلح ہوگی۔ لڑنے والا فریق تطنطنیہ پر قبضہ کر لے گا۔ بادشاہ روم دارالخلافہ کو چھوڑ کر ملک شام میں پہنچ جائے گا اور عیسائیوں کے دوسرے فریق کی اعانت سے اسلامی فوج ایک خونریز جنگ کے بعد فریق مخالف پرقت پائے گی۔ دن
کی شکست کے بعد موافق فریق میں سے ایک شخص نعرہ لگائے گا کہ صلیب غالب ہو گئی اور اس کے نام سے بہتی ہوئی، یہ سن کر اسلامی لشکر میں سے ایک شخص اس سے مار پیٹ کرے گا اور کہے گا نہیں دین اسلام غالب ہوا اور اسی کی وجہ سے یہ فتح نصیب ہوئی۔ یہ دونوں اپنی اپنی قوم کو مدد کے لئے پکاریں گے جس کی وجہ سے فوج میں خانہ جنگی شروع ہو جائے گی۔
بادشاہ اسلام شہید ہو جائے گا۔ عیسائی ملک شام پر قبضہ کر لیں گے اور ان آپس میں ان دونوں عیسائی قوموں کی مصلح ہو جائے گی، باقی مسلمان مدینہ منورہ چلے آئیں گے، عیسائیوں کی حکومت خیبر تک (جو مدینہ منورہ سے قریب ہے) پھیل جاۓ گی۔ اس وقت مسلمان اس فکر میں ہوں گے کہ امام مہدی کو تلاش کرنا چاہئے ، تاکہ ان کے ذریعہ سے مصیبتیں دور ہوں ۔ اور دشمن کے پینے سے نجات ملے۔ امام مہدی کی تلاش اور ان سے بیعت کرنا حضرت امام مہدی اس وقت مدینہ منورہ میں تشریف فرما ہوں گے مگر اس میں اس کا نام عروقرر فرمایا ہے۔ سید یزدی نے اپنی. ال. الاشاعت میں اس کا حلیہ اور اس کے دور کی پوری تار فرمائی ہے مگر اس کا اکثر موقوف روایات تاخیز ہے اسی لئے ہم نے شاہ صاحب
کے رسالہ سے اس کا مختصر تذکرہ نقل کیا ہے۔ امام قرضی نے بھی امام مہدی کے دور کی پوری تاریخ نقل فرمائی ہے۔ تذکرو قرنی کو اس وقت دستیاب نہیں مگر اس کا تم مو در ایام عمرانی ، پہلی رات قبل لاحظہ ہے۔
سید بزربی کے رسالہ میں امام مہدی کے زمانہ کے فضل اور مرتب تار ت و ماں باپ کی | فقر حدیثوں میں جمع تطبیت کی پوری کوشش کی گئی ہے لیکن چونکہ اس باب کی اکثر روایات ضعیف ہیں اس لئے ہم نے ان کے درمیان میل کرنے کی چنداں اہمیت محسوس نہیں کیا۔
Al-Imam Al-Mehdi
By Shaykh Muhammad Badr-e-Aalam Madni (r.a)
Read Online
Download pdf