بلڈ گروپ غذا طب ہیومیو
حکیم محمد عمر ملکپوری
تبصره
از : ڈاکٹر محمد یوسف بخاری زندگی ہر ذی روح کو پیاری ہوتی ہے لیکن صحت کے بغیر زندگی نہ صرف بریکار ہے بلکہ ایک بوجھ بن جاتی
ہے۔ بعض Cronic Diseases میں مریض خود سے بیزار ہو جاتا ہے۔ ہمارے عوام علم الصحت اور علم الغذا اور حفظان صحت کے اصولوں سے ناواقف ہیں۔ طبی معلومات میں دن بدن اضافہ ہوتا رہتا ہے اور علاج معالجہ میں اتنی ترقی ہوگئی ہے کہ چند سالوں میں حیرت انگیز انقلابی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔ زیر نظر کتاب میں (New Research) کو آسان الفاظ میں واضح کیا گیا ہے۔ پہلے طبی معلومات کے لیے جتنی کتابیں لکھی گئی ہیں، ان میں New Information کی بے حد کمی ہے۔ انسان بالطبع آرام طلب واقع ہوا ہے۔ دماغی خلیوں (Brain Cells) کی تیزی سے توڑ پھوڑ اور رد و بدل قدم قدم پر اس کے علمی راستوں میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے اور انسان بیماریوں میں گھر جاتا ہے۔ انسانی جسم کے بعض اجزاء یا اعضاء خراب ہو جائیں تو اکثر ان کو ٹھیک کرنا ناممکن نہیں تو انتہائی مشکل ضرور ہے کیونکہ یہ لوہے کی مشینری تو ہے نہیں کہ نیا پرزہ ڈال دیا جائے۔ اس لیے بہتر یہی ہے کہ جسم کی حفاظت کی جائے کیونکہ انسانی جسم نے تقریباً 60 سال سے 100 سال تک کام کرنا ہوتا ہے اور انسانی مشینری کو آرام کا موقعہ نہیں ملتا۔ اگر انسانی جسم میں کوئی نقص بن جائے تو اس کا اثر نہ صرف اس کی اپنی جان پر ظاہر ہوتا ہے بلکہ خراب صحت والے والدین کی اولاد بھی پیدائشی طور پر اس نقص کو لے کر پیدا ہوتی ہے۔ تحقیقات انسانی بلند گروپ غذا طب اور ہومیو پیتھی
اس لیے یہ انتہائی ضروری ہے کہ ہم اپنے جسم کو امراض سے بچائیں۔
امراض سے جسم کو بچانے کا Natural Way غذا کا متوازن ہونا ہے۔ دنیا کا ہر انسان جانتا ہے کہ ہرلمحہ زندگی کی تجدید ہورہی ہے۔ اس تجدید کے ظاہری و مادی وسائل ہوا پانی اور غذا ہیں۔ آج سے تقریباً آٹھ سو سال پہلے حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ ایک ایسے عظیم سائنسدان تھے جو فطرت کے قوانین کو جانتے تھے جن کے وجود مسعود سے ہمیں آفاقی قوانین کے راز ہائے سربستہ کا انکشاف ہوا۔ جن پر عمل کر کے ہم عظیم الشان صلاحیتوں کو خیرہ کر سکتے ہیں مگر ہم طبی شعبہ میں دوسروں کے پس خوردہ نوالوں کو اپنی زندگی کا حاصل سمجھ بیٹھے ہیں ۔ علم و آگا ہی اس نقطہ عروج پر ہے جہاں انسان خلاء میں چہل قدمی کرنے کا دعوی کرتا ہے آواز کے قطر کو کم یا زیادہ کر کے ہزاروں میل کا خیال حقیقت بن جاتا ہے۔ زمین سمٹ گئی ہے۔ اس ماحول میں کوئی بات اس وقت ہی قابل قبول ہے جب اسے سائنسی فارمولوں پر اور فطرت کے قوانین کے مطابق دلیل کے ساتھ پیش کیا جائے۔ پندرھویں صدی تک یورپ کے میڈیکل کالجوں میں رازی ابن سینا اور زہراوی کی کتابوں کے تر جسے داخل نصاب تھے اور آج کی میڈیکل سائنس کو بھی ہمارے اسلاف کی کتابوں نے ترقی کی بنیاد فراہم کی ہے۔ مسلمانوں میں اپنے اسلاف کے ورثہ پر عدم توجہی کی بناء پر زوال شروع ہوا تو علم طب پر بھی زوال آ گیا۔ لیکن اللہ کے نظام میں تبدیلی اور تعطل واقع نہیں ہوگا۔ اس لیے قدرت ایسی ہستیاں پیدا کرتی رہتی ہے، جو محدود ذرائع کے باوجو د طب کو زندہ رکھنے کی جدوجہد میں مصروف ہیں۔
جو عالم ایجاد میں ہے صاحب ایجاد
ہر دور میں کرتا ہے طواف اس کا زمانہ
جناب بابر سلطان القادری صاحب کسی تعارف کے محتاج نہیں یہ پہلے بطور روحانی سکالر روحانی سائنسدان متعارف ہیں اور اب یہ ان کی طبی کاوش انتہائی اہم ہے۔ اب یہ طبعی سائنسدان متعارف ہو چکے ہیں ۔ الحمد للہ ! ایک ریسرچ سکالر کے قلم سے ایک ایسی کتاب سامنے آئی ہے جو (Medical Science) میں نئے باب کا اضافہ ہے۔ قادر مطلق سے دُعا ہے کہ تمام قارئین اس کتاب سے استفادہ کرسکیں ۔ اس کتاب کی زبان آسان اور سہل ہے۔ اسلوب دلنشیں اور عام فہم ہے۔ بے جا طوالت اور غیر ضروری اختصار سے اجتناب کیا گیا ہے۔ الغرض یہ علمی خزانہ ہے اور بے حد وسیع ہے۔ یہ کتاب عمومی لوگوں کے لیے بھی بہت مفید ثابت ہوگی ۔ قوی امید ہے تحقیقات انسانی بلڈ گروپ کا مطالعہ کرنے والوں کو ضر ورطبی اسرار سمجھ میں آجائیں گے۔ ڈاکٹر یوسف بخاری (ایم بی بی ایس ۔ آرایم پی)
بڑھاپے پر کیسے قابو پایا جائے عالم اکبر اور عالم اصغر
بلڈ گروپ کی ادویہ اور علامات
AB بلڈ گروپ کی ادویہ اور علامات
A بلڈ گروپ کی ادویہ اور علامات
B بلڈ گروپ کی ادویہ اور علامات
Medicines for A Blood Group
Medicines for B Blood Group
Medicines for O Blood Group
Medicines for AB Blood Group
آن لائن پڑھیں
ڈاون لوڈ کریں