ترادف الالفاظ فی القرآن
ترادف الالفاظ فی القرآن مرتب: مولانا عبد الستار القاسمى
مقدمه
قدیم زمانہ سے ہی انسانی برادری لغت ( زبان ) سے واقف ہے کیونکہ لغت ایک ایسی شکل ہے جس کے ذریعہ انسان دوسری مخلوقات سے ممیز اور جدا ہوتا ہے۔ اور جب انسان زبان میں تفنن اور مہارت تامہ حاصل کر لیتا ہے، تو یہی لغت انسان کے لئے تہذیب و تمدن اور معاشرہ کی تعمیر کے لئے کافی معاون ثابت ہوتی ہے۔ بلکہ یوں کہا جائے تو بجا ہوگا کہ لغت، تہذیب و تمدن اور معاشرہ آپس میں ایسا غم ہو گئے کہ ان میں سے ہر ایک دوسرے کے لئے جز ولا ینفک بن گیا۔ ماہرین لغت اس پس و پیش میں تھے کہ لغت اور تہذیب و تمدن کے مابین اولیت کسے حاصل ہے، اور وجودی اعتبار سے کون مقدم ہے لیکن آج کل کی نئی تحقیق نے اس جیسے سوال سے پرے ہٹ کر یہ ثابت کیا ہے کہ لغت اور فکر انسانی کے مابین تلازم کی نسبت ہے اور کسی معاشرہ کو وجود میں لانے کے لئے زبان کی ضرورت ہوا کر تی ہے اور تعمیر تمدن، انسانی معاشرہ کامحتاج ہے۔
ہزاروں سال سے انسانی برادری لغت سے وابستہ رہی ہے لیکن تدوین زبان کا نظر یہ ایک عرصہ کے بعد رونما ہوا تا کہ آنے والی نسل کے لئے اس زبان کو باقی رکھا جائے ، بہت ساری قومیں زبان کو بطور نطق استعمال کرتی تھیں لکھنے سے بالکل واقف نہ تھیں کچھ تو میں اس بات کی قائل تھیں کہ وہ عبارات جو تكلما استعمال ہورہی ہے اسکی تدوین ممکن ہی نہیں بعض اقوام ایسی ہیں جنکی زبان کا تدوینی سلسلہ حال ہی میں رونما ہوا، بہر حال لغت کا وجود زمانہ مدیدہ سے ہے چاہے مکتوب ہو یا صرف منطوق ، کیونکہ انسان روز مرہ کی زندگی میں زبان کا محتاج ہے، رہا مسئلہ تدوین لغت کا تو وہ ترقی و تمدن کے بعد ہی وجود میں آتی ہے۔
علامہ ابن جئی زبان کی تعریف کرتے ہوئے رقمطراز ہیں: لغت ایک ایسی آواز ہے جسکے ذریعہ ہر قوم اپنے اغراض و مقاصد بیان کرتی ہے۔ بلا شبہ یہ تعریف زبان کے تمام عناصر کو سمیٹے ہوئے ہے، کیونکہ انہوں نے یہ باور کرانے کی کوشس کی کہ زبان کی ماہیت آواز ہی ہے، چناں چہ ایسے لوگوں کا رد بھی کیا ہے جو اس بات کے قائل ہیں کہ زبان کی ماہیت کتابی شکل ہے۔ نیز اس تعریف میں دو پہلو کی وضاحت کی گئی ہے۔
اولا : ماہیت لغت کی وضاحت
ثانياً : قوم کے حق میں زبان کا کردار اور فرض منصبی
زبان کا کردار : تحقیق زبان اور مطالعہ لغت میں صرف لفظ کے ڈھانچے کی خد و خال کا جان لینا کافی نہیں ہے
بلکہ یہ بھی جاننا ضروری ہے کہ معاشرہ اور سوسائٹی میں زبان کا کیا کردار ہے۔
انسانی معاشرہ میں لغت اپنا اہم کردار ادا کرتی ہے، کبھی تو اقوام کے اغراض و مقاصد کو واضح کرتی ہے، کبھی قوموں کے اخلاق و عادات کی غمازی ، اور کبھی کبھی قبائل وشعوب کی ادبی اور فکری سرگرمیوں کو دوسری اقوام کے سامنے اجاگر کرتی ہے، جس کے نتیجہ میں دیگر قو میں زبان واخت کی بنیاد
پر مثبت و منفی طور سے متاثر ہوتی ہیں۔
علم انت کافی میدان علم لغت کا دائرہ کافی وسیع ہے اس میں مختلف ناحیتوں سے فتنی کمال پیدا کیا جاسکتا ہے وہ ناحیت
مندرجہ ذیل ہیں۔
Taraduf Al Alfaz fil Quran
By Maulana Abdus Sattar Al Qasmi