حج و عمرہ فضائل و مسائل
حج و عمرہ فضائل و مسائل تالیف: مولانا یوسف لدھیانوی
میرے والد ماجد شہید اسلام حضرت اقدس مولانا محمد یوسف لدھیانوی نوراللہ مرقدہ کی علمی، دینی خدمات کسی سے پوشیدہ ہیں۔
میں دورہ حدیث شریف کے سال اپنے ہم سبق ساتھیوں کو حضرت مولانا حکیم اختر دامت برکاتہم کا قصہ سنارہا تھا کہ ایک دن خانقاہ میں داخل
ہوا، حضرت حکیم صاحب اپنے مریدین کے ہجوم میں تشریف فرما تھے، جیسے ہی اس نا چیز پر آپ کی نگاہ پڑی تو فرمانے لگے: یہ ہمارے دوست مولانا
مفتی محمد یوسف لدھیانوی کے جگر گوشہ ہیں، جنہوں نے اختلاف امت اور صراط مستقیم لکھی ہے اور اس میں مودودی صاحب کی خوب درگت بنائی ہے۔
پھر مجھ سے فرمانے لگے کہ بھئی! اختلاف امت میں مودودی صاحب سے تعلق جو حصہ ہے اسے الگ سے کیوں طبع نہیں کرتے؟ نہ میں ابھی یہ قصہ سناہی رہا تھا کہ ایک ساتھی درمیان میں بولے : پھر
آپ نے اس بارے میں کیا سوچا؟ بہرحال اس کے بعد میرے اسی حسن نے مجھ سے فرمائش کی کہ: آپ حضرت شہیڈکی کتابوں میں ایک موضوع سے متعلق بھرے تمام مضامین یکجا کیوں نہیں کر دیتے؟
نہیں معلوم کہ یہ اس مخلص کی خواہش کی تکمیل ہے؟ میرے شہید والد ماجد کی کرامت؟ حضرت حکیم صاحب مدظلہ کے اخلاص کی برکت ہے؟ کہ مجھے اباجی حضرت شہید کے علوم و افکار کی ترتیب و اشاعت کی سعادت نصیب ہورہی ہے؟ بہرحال جوبھی سمجھاجائے یہ میرے اکابر کے اخلاص کا ثمرہ ہے کہ مجھ جیسا نا کارہ آجی صفحات آپ کی خدمت میں پیش کررہا ہے۔
چنانچہ دورہ حدیث شریف سے فارغ ہو کر کچھ وقت حضرت ابا جی شہید کی تصانیف کے لئے خاص کر دیا اور ایک موضوع سے متعلق مختلف مقامات کو نشان زدہ کرتا رہا، یہاں تک کئی موضوعات پرمشتمل ایک اچھا خاصا مواد جمع ہو گیا۔
یہ مختصر سا مجموع بھی اسی کاوش کا چھوٹا سا حصہ ہے، جس میں حضرت شہید کی مشہور ومعروف کتاب آپ کے مسائل اور ان کا حل‘‘ سے مسائل حج اور حجة الوداع و عمرات النبی صلی اللہ علیہ وسلم سے طریقہ حج وعمرہ اور اصلای مواعظ سے فضیلت حج وعمرہ پر وعظ لیا گیا۔ : مشکور ہوں جناب مفتی حبیب الرحمن ،مفتی محمد رضوان ، مولانامحمدافتخار، مولانا محمد زبیر طاہر، قاری عثمان ارشد، اور مولانا عزیز الرحمن رحمانی کا جنہوں نے پورے اخلاص کے ساتھ میری معاونت فرمائی۔
مولانا محمد یحی لدھیانوی
(برطانیہ) ۲۰/ جولائی ۲۰۰۷ء
Hajj o Umrah Fazail o Masail
by Molana Yousuf Ludhiyanvi