حیات الحیوان
حالات زندگی علامہ دمیری ملی۔
آپ کا اسم گرامی کمال الدین کی کنیت ابوالبقاء والد کا نام موی بن عیسی ہے۔ ان کا نام پہلے کمال دین تھا بعد میں کمال الدین محمد رکھا تا کہ حضور منہ کے نام کے ساتھ بطور تبرک نبت ہوجائے۔
۳۲ے مطابق ۱۳۳۳ء کے اوائل میں قاہرہ میں ولادت ہوئی ۔ جس کا ذکر خود انہوں نے اپنی کتابوں میں کیا ہے آپ نے قاہرہ میں تربیت حاصل کی اور یہیں پرورش پائی۔
یوں تو آپ قاہرہ میں پیدا ہوئے لیکن میرة کی طرف منسوب ہو کر مشہور ہوئے (دمرة مصر میں ایک بستی کا نام ہے ) دمیر کو جض لوگ دال اور یہ دونوں پر کسرہ پڑھتے ہیں اس طرح میری پڑھا جائے گا اور بعض لوگ دال پر رح اور میم پرکسرہ پڑھتے ہیں اس طرح میری پڑھا جائے گا۔
مستند علماء نے اس آخری قول کو ترجیح دی ہے۔
جب سن شعور کو پہنچے تو خیاط (درزی) کا کام شروع کر دیا۔ چند دنوں کے بعد بیدخل ترک کر دیا اورعلم دین کی اہمیت معلوم ہونے پر جامعة الازہر میں قصیل علم شروع کر دی۔ پھر ایسے مشغول ومتوجہ ہوئے کہ اپنے وقت کے قابل احترام اور جلیل القدر علماء میں آپ کا شمار ہونے لگا۔ یہاں تک کہ عہدہ قضاء کی پیشکش بھی کی گئی لیکن آپ نے اس عہدہ کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ عقائد میں اہلسنت اور فقہ میں شافعی مذہب سے وابستہ تھے اور تصوف میں کافی دسترس و ادراک رکھتے تھے عابد وزاہد تھے آخری عمر میں تسلسل کے ساتھ روزے
رکھنے لگے تھے۔ اہل علم وفن کہتے ہیں کہ استاد کے اخلاق اور اس کے علوم کا اثر اس کے شاگردوں میں ضرور ظاہر ہوتا ہے۔ چنانچہ امام اعظم ابوحنیفہ کی شخصیت، رفعت علمی ، علو مرتبت کا اندازہ لگانا ہو تو اس کے شاگرد امام ابو یوسف، امام محمد اور عبد الله بن مبارک وغیرہ کا جائزہ لے لیجئے۔ اسی طرح علامہ ابن تیمیہ کے علوم اور ان کے شان علمی سے واقف ہونا ہو تو ان کے شاگردحافظ این تی کی تصانیف کا مطالعہ کیا جائے۔
حیات الحیوان
Read Online
Download High
Vol 1(118MB) Vol 2(132MB)