خلاصۃ القرآن
خلاصتہ القرآن
بسم اللہ الرحمن الرحیم
انتساب
چودہویں صدی ہجری کے مشہور و مقبول بزرگ اور عالم دین ، اولیس زمانہ حضرت مولانا فضل رحمن گنج مراد آبادی رحمتہ اللہ علیہ کے بارے میں مولوی تجمل حسین صاحب لکھتے ہیں: ایک روز آپ پر تلاوت قرآن پر کیفیت طاری ہوئی ، راقم سے فرمایا کہ جو لذت ہم کو قرآن میں آتی ہے، اگر تم کو وہ لذت ذرہ بھر آوے تو ہماری طرح نہ بیٹھ سکو، کپڑے پھاڑ کر جنگل کو نکل جاؤ ، آپ نے آہ کی اور حجرہ میں تشریف لے گئے اور کئی روز تک بیمار رہے۔
مولانا سید محمد علی صاحب نے فرمایا کہ میں نے ابتدا میں حضرت سے عرض کیا کہ ہم کو جو مزہ شعر میں آتا ہے قرآن شریف میں نہیں آتا، آپ نے فرمایا کہ ابھی بعد ہے، قرب میں جو مزہ قرآن شریف میں ہے، کسی میں نہیں مولوی تجمل حسین لکھتے ہیں کہ مجھ سے فرمایا کہ : ” قرآن شریف اور حدیث پڑھا کرو کہ اللہ میاں دل پر بیٹھ جاتے ہیں۔ ایک مرتبہ فرمایا کہ: “ہم کو اگر قرآن شریف کے بدلے جنت ملے تو منظور نہیں، اگر قرآن شریف ہو تو کیا مضائقہ ہے، ہمارے پاس جنت میں جوریں آئیں گی تو ان سے ہم کہیں گے کہ آؤ بی بی بیٹھ جاؤ تم بھی قرآن شریف سنو۔ سیہ نا چیز ، قرآنی علوم کی خدمت واشاعت کی اس سعی نا تمام کو کتاب مقدس کے اس عاشق صادق کے نام منسوب کرتے ہوئے دعا گو ہے کہ رب کریم ہم ایسے ناقصوں کو بھی اس عشق کا کچھ حصہ عطا فرما دے۔
محتاج دعا محمد اسلم شیخوپوری
Thnx