عقد صیانت، سروس کنٹریکٹ کے مسائل

سروس کنٹریکٹ کے مسائل

عقد صیانت، سروس کنٹریکٹ کے مسائل

سروس کنٹریکٹ کے مسائل

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

تقریظ

حضرت مولانا مفتی زین الاسلام صاحب قاسمی الہ آبادی استاذ و مفتی دارالعلوم دیوبند

نحمده ونصلي على رسوله الكريم، أما بعد!

زمانے کو قرار نہیں اور مسائل کا انحصار نہیں ، دن بدن نت نئے مسائل روز افزوں ہیں، ہر شعبہ زندگی سے متعلق مختلف مسائل پیش آتے رہتے ہیں لیکن صنعتی تبدیلیوں ، کاروباری ترقیوں، معاشی سرگرمیوں اور آلات و مشین کی جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے مالی اور کاروباری معاملات میں متنوع جدید اور مخلوط شکلیں وجود میں آرہی ہیں جن کا صراحتہ ذکر قدیم فقہی ذخائر میں نہیں ملتا ایسے میں اولا ان شکلوں اور صورتوں کی واقعی اور نفس الامری حقیقت کو جاننا، پھر اصولی بنیاد یا قریب تر فقہی نظائر پر منطبق کر کے اس پر صحیح حکم لگانا یہ انتہائی دشوار گزار مرحلہ ہوتا ہے۔ ایسے ہی معاملات کی جدید شکلوں میں سے ایک صورت عقود الصیانتہ یعنی سروس کنٹراکٹ کی بھی ہے جس میں ایک فریق کسی دوسرے فریق سے مختلف اشیاء کی نگرانی ، مرمت ، صفائی وغیرہ کے لئے طے شدہ عوض پر معاہدہ کرتا ہے اس عقد کی رو سے ایک فریق ایک مقررہ مدت کے لئے مقررہ عوض کے بدلے کسی مشین یا کسی اور ٹی کی مقررہ وقفہ سے یا عند الطلب جانچ اور سروس کا ذمہ لیتا ہے، پھر اس عقود الصیافتہ کی مارکیٹ میں بہت سی صورتیں رائج ہیں۔

سروس کنٹریکٹ کے مسائل

اس عقود الصیانۃ کی حقیقت پر معروف اور متداول عقود میں سے کونسا عقد منطبق ہوتا ہے اسے اجارہ ، جعالہ، استصناع، مقاولہ کہا جائے یا اسے عقد مستقل مان کر حکم شرعی پر غور کیا جائے ، پھر صیانت کی بعض وہ صورتیں بھی رائج ہیں جن میں معاہدہ کی مدت متعینہ میں صرف ضرورت پڑنے یا خرابی ہونے پر ہی سروس کی فراہمی ضروری ہو جبکہ طے شدہ عوض بہر حال ملے اب اس میں جہالت و غرر کا لحاظ کیا جائے یا عرف و تعامل اور مفضی الی المنازعہ نہ ہونے کی وجہ سے جواز کی بات کی جائے ، اس طرح کی اور بہت سی چیزیں تھی جس کی وجہ سے اس عنوان پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت تھی، اسی لئے ادارة المباحث الفقہہ جمیعتہ علمائے ہند نے اپنے سولہویں فقہی اجتماع منعقده ۲۲ تا ۲۴ / رجب ۱۴۴۱ھ مطابق ۱۸ تا ۲۰ / مارچ ۲۰۲۰ ء کے لئے اس موضوع کو منتخب کیا ذمہ داران نے موضوع سے متعلق تفصیلی سوالنامہ تیار کرا کے ملک کے نامور علماء اور ارباب افتاء کی خدمت میں ارسال کیا ماشاء اللہ حسب سابق مفتیان کرام نے انتہائی محنت اور لگن ، خلوص و جذ بہ صادق کے ساتھ محقق اور دلیل مقالے لکھے جن کی تلخیص اجتماع میں سنائی گئی تھی۔

انہیں قیمتی مقالات میں سے ایک اہم اور قابل قدر مقالہ عزیزم محمد ثاقب سلمہ کا تھا، موصوف نے بسط و تفصیل تحقیق و تدقیق کے ساتھ سوالنامے کے جوابات لکھے تھے، اب مزید محنت اور عرق ریزی کر کے ایک رسالہ کی شکل میں مرتب کیا ہے راقم الحروف نے اس رسالہ کو پڑھا ہے۔

سروس کنٹریکٹ کے مسائل

ما شاء اللہ موصوف نے اس رسالہ میں مختلف النوع جزئیات کو یکجا کیا ہے جزئیہ کے ایک ایک پہلو کی تشریح کرتے ہوئے اس کا حکم شرعی واضح کیا ہے، بڑی دقت نظری اور تحقیق سے کام کیا ہے اور اپنے ہر قول پر فقہاء کرام کی عبارات سے استدلال کرتے ہوئے موقع پر اس کو منطبق کیا ہے ، اس طرح اس موضوع پر اب یہ محقق و مدلل رسالہ تیار ہو گیا ہے۔

مفتی محمد ثاقب صاحب زاد اللہ فی علمه وفضلہ ذی استعداد، جواں سال فاضل ہیں، چند سالوں سے ایک اچھے ادارے میں درس و تدریس اور افتاء کی خدمت انجام دے رہے ہیں، محنت اور لگن سے کام کرنے کے عادی ہیں ، اس مختصر رسالے میں موصوف کی نکتہ سنجی اور دقیقہ رسی کے نمونے موجود ہیں، اللہ تعالی موصوف کی اس کاوش کو شرف قبولیت بخشے اور مزید علمی اور تحقیقی کاموں کے لیے

قبول فرمائے۔ فقط خاکپائے درویشاں

زین الاسلام قاسمی الہ آبادی

مفتی دارالعلوم دیوبند

۲۶ / جمادی الاول ۱۴۴۴ھ مطابق ۲۱ ؍ دسمبر ۲۰۲۲ء

Service Contract kay Masail By Mufti Saqib Qasmi

سروس کنٹریکٹ کے مسائل

Read Online

Download (2MB)

Link 1      Link 2

رزلٹ وفاق المدارس العربیہ پاکستان 2023

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.