سود احکام و مسائل

سود احکام و مسائل

سود احکام و مسائل

تقریظ

حضرت مولانا مفتی محمد جمال الدین صاحب قاسمی دامت برکاتہم نائب شیخ الحدیث وصدر مفتی جامعہ اسلامیہ دارالعلوم حیدرآباد

سودی لین دین

سودی لین دین حرام اور نا جائز ہے، اللہ کے غضب و غصے کا ذریعہ ہے، خدائے وحدہ لا شریک لہ اور اس کے رسول سے اعلان جنگ کے مترادف ہے ، جو معاشرہ اور سماج سودی معاملات میں ملوث ہوتا ہے وہاں بغض و عداوت اور نفرت و دشمنی کی ناخوش گوار فضا عام ہوتی ہے قتل و غارت گری اور جنگ و جدال کا مسموم ماحول پروان چڑھتا ہے، سودی کاروبار کی وجہ سے سماج میں معاشی و اقتصادی ناہمواری پیدا ہوتی ہے، چند لوگوں کے ہاتھوں میں مال و دولت اکٹھا ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے مالدار اور غریب لوگوں کے درمیان فاصلے بڑھتے ہیں، محبت و ہمدردی اور تعاون و دستگیری کا صالح جذ بہ ختم ہو جاتا ہے، اس کے علاوہ سود کی وجہ سے معاشرے میں بے شمار مفاسد اور نقصانات جنم لیتے ہیں۔ اسلام ایک دین عدل و رحمت ہے، اس کی تعلیمات عدل و انصاف سے بھر پور ، رموز فطرت سے ہم آہنگ اور عقل انسانی کے تقاضوں کو پورا کرنے والے ہیں ؛ اس لئے مذہب اسلام نے اس کو حرام قرار دیا ہے، اور سماج میں کسی بھی قیمت پر سودی لین دین کو برداشت نہیں کیا ہے، چنانچہ قرآن مجید میں اللہ تبارک و تعالی نے دوٹوک انداز میں اعلان فرمایا ہے: وَأَعَلَّ اللهُ الْبَيْعَ وَحَرَّم الربا (البقرة) اللہ نے بلی کو حلال تقریظ اللہ کے رسول صلی ایتم نے بھی سود کی حرمت کو واضح فرمایا ہے، اور سودی لین دین پر ایسی وعیدیں بیان فرمائی ہیں جن کے تصور ہی سے انسان کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں، اور کلیجہ منہ کو آنے لگتا ہے، چنانچہ ایک روایت میں اللہ کے رسول صلی یا تم نے ارشاد فرمایا: میں نے آج رات دو شخصوں کو دیکھا جو میرے پاس آئے اور مجھے بیت المقدس تک لے گئے، پھر ہم آگے چلے تو ایک خون کی نہر دیکھی جس کے اندر ایک آدمی کھڑا ہوا ہے اور دوسرا آدمی اس کے کنارہ پر کھڑا ہے، جب یہ نہر والا آدمی اس سے باہر آنا چاہتا ہے تو کنارہ والا آدمی اس کے منہ پر پتھر مارتا ہے جس کی چوٹ سے بھاگ کر پھر وہ وہیں چلا جاتا ہے جہاں کھڑا ہوا تھا ، پھر وہ نکلنے کا ارادہ کرتا ہے تو پھر یہ کنارہ کا آدمی یہی معاملہ کرتا ہے، آنحضرت علی سلیم فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے ان دو ساتھیوں سے پوچھا کہ یہ کیا ماجرا ہے جو میں دیکھ رہا ہوں؟ انہوں نے بتلایا کہ خون کی نہر میں قید کیا ہوا آدمی سو دکھانے والا ہے ( اپنے عمل کی سزا پا رہا ہے ) ۔ ( بخاری )

ایک روایت میں اللہ کے رسول صلی یہ علم کا ارشاد گرامی ہے : سود کے ستر گناہ ہیں، کم از کم گناہ یہ ہے کہ آدمی اپنی ماں سے زنا کرے۔ (ابن ماجہ ) حضرت ابن مسعود سے مروی ہے کہ آنحضرت مئی یہ ہم نے ارشاد فرمایا: کوئی شخص سودی مال کو کتنا ہی بڑھالے انجام کار خسارہ اور نقصان ہی ہوگا۔ (ابن ماجہ ) ابن مسعود صلى الله عليه وسلم سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ ہم نے ارشاد فرمایا: قرب قیامت میں سود، زنا اور شراب نوشی عام ہو جائے گی۔ (معجم الاوسط) عبداللہ صلى الله عليه وسلم سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اینم نے ارشاد فر ما یا کسی نبی کی قوم ہلاک نہیں ہوئی جب تک ان میں زنا اور سود عام نہیں ہوا۔ (معجم الکبیر) سودخوری کے جتنے نقصانات اور مفاسد ہیں، اور اس پر جو بے شمار وعید میں ہیں ان کا تقاضا یہ تھا کہ ہمارا مسلم معاشرہ اس سے مکمل طور پر محفوظ و مامون ہوتا ، اور ان کے گناہ سے بالکلیہ دامن کش ہوتا ، لیکن افسوس خود ہمارا مسلم سماج اس فتنہ کا شکار ہے، اور سود کی تباہ کاریوں کو جانتے بوجھتے ہوئے بھی اس میں ملوث ہے، گو یا اللہ کے رسول صلی یہ تم کی وہ پیشن گوئی ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں جس میں آپ مالی یا ہم نے فرمایا : لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا جس میں سوائے سود خود کے اور کوئی نہیں ہوگا ، اگر کھلا ہوا سود نہ بھی کھایا تو اس کا دھواں بہر حال اس تک پہنچے گا۔ ( صحیح مسلم)

آج روز بروز کاروبار کی نئی نئی صورتیں بازاروں میں آرہی ہیں، مارکیٹوں میں سرمایہ کاری کی نت نئی شکلیں فروغ پارہی ہیں، پیسہ کمانے اور مال وزرا کھٹا کرنے کے متعدد ذرائع متعارف کیے جا رہے ہیں ، ان میں سے بیشتر صورتیں حرام اور ناجائز ہیں، اور ان کی سرحدیں سود سے جا کر ملتی ہیں، ضرورت تھی اس تعلق سے کہ ایک ایسی کتاب ترتیب دی جائے جس میں سود کی حرمت، سود کے نقصانات اور سماج میں سودی کاروبار کی جو صورتیں رائج ہیں ان کو وضاحت کے ساتھ اجاگر کیا گیا ہو، بڑی خوشی اور مسرت کی بات ہے کہ مفتی ابوبکر جابر صاحب قاسمی ناظم مدرسہ کہف الایمان جو سنجیدہ اور علمی و تحقیقی مزاج کے حامل نوجوان عالم دین ہیں، قلم و قرطاس کی دھنی اور علمی وتحقیقی سفر کے رہرو ہیں، آپ کی متعدد کتابیں اس سے پہلے بھی منظر عام پر آچکی ہیں، اور عوام وخواص کے حلقوں میں شوق سے پڑھی گئی ہیں اور ان کے معاون مفتی محمد منیر قاسمی نے اپنے ایک علمی رفیق مولانا محمد منیر صاحب قاسمی کے ساتھ اس جانب توجہ مبذول کیا ، اور اس کتاب میں سود کی حرمت ، سود کے نقصانات، رہن کی صورتیں اور عصر حاضر میں سودی کاروبار کی نت نئی صورتوں پر تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی ہے، زبان و بیان عام فہم ہے، ہر بات باحوالہ اور مستند کتابوں سے رجوع کر کے لکھی گئی ہے، امید ہے کہ یہ کتاب بھی دیگر کتابوں کی طرح قدر کی نگاہ سے دیکھی جائے گی ، لوگ اس سے استفادہ کریں گے۔ اللہ تبارک و تعالی سے دعا ہے کہ دونوں مولفین کی اس کاوش کو قبول فرمائے ، ان کے اشہب قلم کو علمی وتحقیقی میدانوں میں تازہ دم اور جواں رکھے اور ان کی خدمات کو قبول و تاثیر کی نعمتوں سے سرفراز کرے۔ آمین

( مولانا مفتی ) محمد جمال الدین قاسمی

نائب شیخ الحدیث وصدر مفتی جامعہ اسلامیہ دار العلوم حیدرآباد

 

Sood Ahkam o Masail

By Mufti Abubakr Jabir Qasmi

Read Online

Download (4MB)

Link 1      Link 2

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Discover more from E-Islamic Books

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading