سیکولر ازم كا تعارف وارتقا اور مسلم دنیا پر اثرات
سیکولرزم (Secularism) کا اُردو معنیٰ ’لادینیت‘ ہے۔ سیکولر زم ’ایسی دُنیویت کو بھی کہتے ہیں جس کا آخرت یا دین سے کوئی تعلق نہ ہو‘۔ سیکولر انسان ’وہ ہوتا ہے جو مذہبی نہ ہو‘۔ سیکولر نظریہ ’وہ ہے جو دین یا مذہبی پیشوائیت کا پیش کردہ نہ ہو۔‘
انسائیکلو پیڈیا آف برٹانیکا کے مطابق :
’’سیکولرزم ایک اجتماعی تحریک ہے جس کا مقصد لوگوں کو آخرت کی توجہ سے یکسر ہٹا کر فقط دنیا کی طرف متوجہ کرنا ہے۔ ‘‘
امریکی انسائیکلوپیڈیا کے مطابق :
’’سیکولرزم ایک ایسا اخلاقی نظام ہے جو آسمانی ادیان سے ہٹ کر اپنے اُصول وقواعد رکھتا ہے۔ ‘‘
سیکولرزم کا ایک معنی ہے : فَصْلُ الدِّیْنِ عَنِ الدَّوْلَةِ اَوِ الْمُجْتَمِعِ
دین کو معاشرہ یا ریاست سے جدا کرنا
معاشرہ یا ریاست کو دین کے علاوہ کسی چیز پر اُستوار کرنا
دین کو عملی زندگی سے الگ کرنا یا عملی زندگی کو غیر دینی بنیادوں پر قائم کرنا۔
سیکولرزم کی بڑی بڑی اقسام یہ ہیں:
سیکولر سیاست جیسے مغربی جمہوری نظام یا کمیونزم
سیکولر معاشرت جیسے مرد وزَن کی مغربی مساوات ،حقوقِ نسواں کے مغربی تصورات
سیکولر اقتصاد جیسے مغربی سرمایہ دارانہ نظام یا سوشلزم
سیکولر تعلیم جو دینی اہداف وطریق کار سے آزادہو، جو وحی کو حجت تسلیم نہ کرے
سیکولر اخلاق جو انسان کے لیے کسی بھی مستقل قدر کو تسلیم کرنے سے انکار کرے
سیکولر فن واَدب جیسے رومانویت، واقعیت اور لامعقولیت کے ادبی فنی مکاتبِ فکر وغیرہ
بعض لوگوں کاخیال ہے کہ ’’سیکولرزم ایک سائنسی طرزِ فکر ہے جو مذہب سے ہٹ کر سوچنا سکھاتی ہے۔ مذہب جن اُمور میں خاموش ہوتا ہے یا براہِ راست کوئی راہنمائی نہیں کرتا، وہاں پر غیر مذہبی یعنی سائنسی انداز سے سوچنا سیکولرزم ہے اور یہ دین کے منافی نہیں۔‘‘ سیکولرزم کا یہ معنی انتہائی محدود ہے اور کئی قسم کے مغالطوں کا مجموعہ ہے۔