عذاب قبر اور احوال برزخ و دوزخ
مولانا علاو الدین قاسمی
عذاب قبر اور احوال برزخ و دوزخ
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيمِ
مقدمه
کچھ عرصہ قبل راقم سطور نے ایک کتاب ” جنت کے حسین محلات اور لذیذ ونفیس نعمتیں مرتب کی تھی جس کو قارئین اور اہل علم کے حلقوں میں ذوق وشوق کے ساتھ پڑھا گیا اور اہل فکر و نظر نے بے حد پسند کیا، اس کے بعد مسلسل یہ فکر دامن گیر رہی کہ عذاب قبر، احوال برزخ اور دوزخ کے حوالہ سے بھی کچھ مفید مضامین شائقین علم اور تشنگان معرفت و ہدایت کے لئے پیش کر دئے جائیں تا کہ فکر آخرت اور ذکر عقبی کے سفرحقیقی کی منزلیں طے کرنے میں سالکین کو مد دل جائے۔
عذاب قبر حق ہے، ہر مسلمان کا یہ عقیدہ ہے کہ موت کے بعد لحد کی آغوش میں جب بندہ پہنچتا ہے تو کافر و فاسق اور مومن صالح وغیر صالح سب کو قبر میں ان فرشتوں کا سامنا کرنا پڑے گا جو مردوں سے ان کے اعمال کے سلسلہ میں سوال کرنے پر مامور ہیں۔ قبر سے ہی آخرت کا سفر شروع ہو جاتا ہے، سعادتمند ہے وہ شخص جو یہاں پاس ہو جائے اور محروم ہے وہ انسان جو یہاں فیل ہو جائے ، اسی لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قبر آخرت کی منزلوں میں سے پہلی منزل ہے، جو یہاں نجات پا گیا آگے بھی نجات سے ہمکنار ہوگا، اور جو یہاں نجات سے محروم رہا آگے بھی خسارہ در خسارہ اس کے لئے مقدر ہے۔
Azab e Qabar aur Ahwal e Barzakh wa Dozakh
By Maulana Ala ud Din Qasmi