عقل اور مذہب اسلام

AQAL AUR MAZHAB E ISLAM عقل اور مذہب اسلام

عقل اور مذہب اسلام

عقل اور مذہب اسلام

جس میں مذہب اسلام کا عقل سلیم کے مطابق ہونا واضح اور روشن دلائل سے بیان کیا گیا ہے۔

تالیف: مولانا محمد ادریس کاندہلوی

پیش لفظ

شيخ الهند اكيدني

حضرت مولانامفتی ابوالقاسم نعمانی صاحب دامت برکاتہم مہتمم دارالعلوم دیوبند

علوم دینیہ کی تعلیم واشاعت علمائے کرام کی اہم ذمہ داری ہے ؛ علماء اپنی اس ذمہ داری کی ادائیگی میں ہمیشہ سرگرم رہے ہیں، دار العلوم دیو بند کے قیام کے مقاصد میں تعلیم و تربیت اور درس و تدریس کے ساتھ ساتھ زبان و قلم کے ذریعہ علوم دینیہ اور اسلامی تعلیمات کی اشاعت کو بھی اہمیت حاصل رہی ہے، اسی کا نتیجہ ہے کہ دارالعلوم کے فضلاء نے دینی و اسلامی موضوعات پر حالات کے تقاضوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے قرآن وحدیث، فقہ و تفسیر، سیرت و عقائد، تاریخ و تذکرہ اور تصوف و سلوک وغیرہ ہر ہر عنوان پر وقیع اور بصیرت افروز تصانیف تیار کی ہیں، چناں چہ دار العلوم دیو بند میں معیاری علمی لٹریچر کی نشر و اشاعت اور اکابر کے علوم و افکار کی تحقیق و ترویج کے مقصد سے شیخ الہندا اکیڈمی کے نام سے ایک شعبہ قائم کیا گیا، جس میں اب تک ساٹھ سے زائد معیاری علمی وتحقیقی کتا بیں شائع کی جا چکی ہیں۔ سال گذشتہ ہمارے ملک ہندوستان بلکہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن ہوا، تو تعلیمی نظام کے تعطل کی وجہ سے فیصلہ لیا گیا کہ دارالعلوم کے اساتذہ سے حسب ذوق و صلاحیت مختلف علمی کام لیے جائیں، اسی مقصد سے چند اساتذہ کرام پر مشتمل تحقیق و تالیف و ترجمہ کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی نے غور و خوض اور صلاح ومشورہ کے بعد مختلف قدیم کتابوں کی نئے انداز پر ترتیب تسہیل و تحقیق، اور حسب ضرورت نئے عناوین پر لٹریچر کی تیاری کا نظام بنایا، اس کے بعد اساتذہ کرام نے حسب ذوق کاموں کا انتخاب کیا؛ چنانچہ بعض اساتذہ نے کو قدیم کتابوں کی تحقیق و تسہیل کا کام کیا اور بعض نے حالات حاضرہ کے تقاضوں سے ہم آہنگ اور معاصر ذہن کے شکوک و شبہات کا ازالہ کرنے کے مقصد سے متعدد جدید عناوین پر لٹریچر تیار کرنے کا بیڑا اٹھایا، اس طرح تقریبا چالیس نئے عناوین پر کام ہوا جن میں ضروری اور حساس عنوانات بھی شامل ہیں، اسی کے ساتھ اکا بر علمائے دیوبند کی تقریبا نہیں کتابوں کو تسہیل و تحقیق کر کے اشاعت کرنے کا منصوبہ زیر عمل آیا۔

زیر نظر کتاب عقل اور مذہب اسلام مؤلفہ حضرت مولانا محمد ادریس صاحب کاندھلوی رحمہ اللہ علیہ ، جس پر مولانا عبد الحمید یوسف قاسمی نے سہیل و تحقیق کا کام کیا ہے؟ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، راقم نے اس پر نظر ثانی کرلی ہے، ضروری کاروائی اور نظر ثانی کے مراحل سے گذرنے کے بعد اس کو شیخ الہندا کیڈمی سے شائع کیا جا رہا ہے۔ اس موقع سے حضرت مولانا قاری سید محمد عثمان صاحب منصور پوری رحمہ اللہ معاون مہتم دارالعلوم دیوبند کا ذکر کرنا بھی ضروری معلوم ہوتا ہے، موصوف تحقیق و تالیف کمیٹی کے نگراں تھے اور کمیٹی کے امور سے دلچسپی رکھتے تھے، افسوس اس سلسلہ کی کوئی بھی کاوش منظر عام پر آنے سے قبل ہی جوار رحمت میں چلے گئے، اللہ تعالیٰ مغفرت فرما کر درجات بلند فرمائے ۔ آمین اخیر میں تحقیق و تألیف کمیٹی کے اراکین اور کمیٹی کے کنویز جناب مولانا عمران اللہ صاحب استاذ دار العلوم دیو بند کا ذکر بھی ضروری ہے کہ ان کی دلچسپی اور محنت سے یہ کام پایہ تکمیل کو پہنچا اس کے لیے وہ شکریہ کے مستحق ہیں۔ جزاھم اللہ خیر الجزاء! اللہ تعالی ان کوششوں کو قبول فرما ئیں اور امت مسلمہ کے لیے اس کتاب کو مفید بنائیں ۔ آمین

و آخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين !

ابوالقاسم نعمانی مہتمم دارالعلوم دیوبند

۲۲ ذیقعده ۱۴۴۲ ھ = ۴ جولائی ۲۰۲۱ء

حرف اوّلیں

شيخ الهند اكيڈمى

اسلام ایک دین کامل اور مکمل دستور حیات ہے، انسانی زندگی سے متعلق اس میں واضح ہدایات و تعلیمات موجود ہیں قیامت تک دنیا میں رونما ہونے والے انقلابات، انسانی زندگی کے مسائل، پیچیدگیوں اور دشواریوں کوحل کرنے کی اس میں صلاحیت پائی جاتی ہے اسلامی تعلیمات کی انصاف پسندی، مساوات و اعتدال اور معقولیت کی وجہ سے اسلام اپنے اندر بے پناہ کشش رکھتا ہے یہی وجہ ہے کہ بہت تھوڑی مدت میں اس نے غیر معمولی انقلاب بر پا کر ڈالا، کہ انسانی جسم تو اس کے مطیع و پابند ہوئے ہی قلوب واذہان بھی حقانیت

اسلام کو تسلیم کیے بغیر نہ رہ سکے اور پوری دنیا میں اسلام کے زمزمے بلند ہونے لگے۔ پھر جب دنیا میں فلسفہ اور عقل پسندی کا زور بڑھا، ہر چیز اور ہر عمل میں عقل کے ذریعہ ترجیح متعین کرنے والا طبقہ ظاہر ہوا تو اس طبقہ نے اسلام کے احکام و عبادات میں بھی عقل کی میزان قائم کرنی شروع کر دی، وہ احکام اسلام کو عقل پر پر کھتے ، اگر کوئی حکم عقل کے دائرہ میں ہوتا اس کی حکمت سمجھ میں آتی تو اس کو تسلیم کرتے ورنہ ترک کر دیتے ، یہ کتنی عجیب بات تھی کہ بند نے اپنی ناقص عقل و فہم سے خدائی احکام کو پرکھنے لگیں یہ انداز فکر اور نظریہ ہر زمانے میں کسی نہ کسی تعداد میں باقی رہا، جس سے سادہ لوح عوام کے ذہنوں میں شکوک وشبہات پیدا ہوتے، انھیں حالات کے پیش نظر علماء نے اس موضوع پر قلم اٹھایا اور متعدد کتابیں تصنیف کیں، علمائے متقدمین میں سے حضرت امام غزالی علیہ الرحمہ، حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمتہ اللہ علیہ، حضرت مولانا اشرف علی تھانوی علیہ الرحمہ نے اس سلسلہ میں قابل قدر خدمات انجام دیں۔

توازن و اعتدال اسلام کی خوبی ہے اور اس سلسلے میں اعتدال ہی ملحوظ رکھا گیا، شریعت کے عام ظاہری احکام کے متعلق عقل کے استعمال سے منع نہیں کیا گیا؛ بلکہ قرآن ت سے فقہی احکام عقل کو استعمال کر کے ہی ترتیب دیئے گئے ہیں ، لیکن جن احکام و عقائد کی بنیاد کو جاننے سے عقل عاجز ہو جاتی ہے اور ان تک عقل کی رسائی ممکن نہیں ہوتی، تو ان کو عقل کے ذریعہ نہیں سمجھا جاسکتا، ان کو خالق کا ئنات نے اپنے مخصوص بندوں کے ذریعہ انسانوں تک پہنچایا، ایسے امور میں عقل کے استعمال سے منع کیا گیا ہے، ان پر اعتمادو اعتبار کے لیے قرآن و احادیث میں اُن کا مذکور ہونا کافی ہے، پھر ہر عقل متفاوت بھی ہوتی ہے لہذا اگر کسی کی سمجھ میں کسی حکم کی حکمت نہ آئے اور اس بنا پر وہ اس کو ماننے سے انکار کر دے تو ایسے شخص کو احمق اور دیوانہ ہی کہا جائے گا؛ کیوں کہ ہر حکم کی حکمت کا ہر انسان کی عقل و فہم میں آنا ضروری نہیں ؛ اس لیے ہر انسان کو مذہب اسلام کے عقائد واحکام میں عقلی گھوڑے دوڑانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اس سلسلہ میں درست اور متعدل طریق سمجھانے کے لیے زیر نظر کتاب عقل اور مذہب اسلام تحریر کی گئی ہے، حضرت مولانا محمد ادریس صاحب کاندھلوی رحمہ اللہ نے عقل اور نقل کے تعارض کی صورتیں، عقل کی حقیقت اور اس کی تعریف، عقل کا مقام، عقل اور علم میں فرق ، عقل، روح اور نفس میں فرق، عقل کامل، مذہب سے نفرت کی وجہ ، شریعت کا کوئی مسئلہ عقل کے خلاف نہیں، نبوت کی ضرورت، لامذہبوں کا مذہب، عقل سلیم کا فتوی جیسے عناوین پر مشتمل یہ کتاب ترتیب دی جس میں اسلام کا عقل سلیم سے مطابق ہونا واضح اور روشن دلائل سے ثابت کیا گیا ہے، عنوان مذکورہ بالا پر یہ کتاب آسان اور عمدہ پیرائے میں ہونے کی وجہ سے کافی مقبول ہوئی۔ سال گذشتہ جب دار العلوم میں تعلیمی نظام موقوف ہوا اور کرونا بیماری کے سبب ساری سرگرمیاں معطل ہوگئیں، تو ارباب انتظام نے تحریری تصنیفی عمل کو جاری رکھنے کے لیے تحقیق و تالیف کمیٹی تشکیل دی جس کی ذمہ داری احقر کے کاندھوں پر ڈالی گئی، اولا کیٹی نے کام کا خاکہ تیار کر کے اسا تذہ کرام کی خدمت میں ارسال کیا، اس موقع پر جناب مولانا عبدالحمید یوسف قاسمی استاذ دارالعلوم دیوبند نے کتاب مذکور عقل اور مذہب اسلام کرمنتخب کیا، اور پوری دلچپسی محنت و توجہ کے ساتھ حواشی و عناوین کے اضافے ، رموز املا کی رعایت کے ساتھ تحقیق و تسہیل کام مکمل کر دیا، کمیٹی کے مشورے سے حضرت مولانا مفتی ابو القاسم نعمانی صاحب مہتم دار العلوم دیو بند نے نظر ثانی فرمائی، حضرت مہتمم صاحب کی نظر ثانی اور کمیٹی کی کارروائی کے بعد اب یہ کتاب شیخ الہندا کیڈمی سے شائع کی جارہی ہے۔ ابھی تحقیق و تالیف کمیٹی کے تحت جاری تصنیفی وتحقیقی عمل کے نتائج منظر عام پر نہیں آسکے تھے بعض کتابیں اور رسائل تکمیل و نظر ثانی کے بعد کتابت و طباعت کے مرحلے میں ہی تھیں کہ استاذ محترم اور تحقیق و تالیف کمیٹی کے نگراں حضرت مولانا قاری سید محمد عثمان صاحب منصور پوری دنیائے فانی سے رخصت ہو گئے تحقیق و تالیف کمیٹی کے امور سے حضرت والا کو خاصی دلچسپی تھی ، اس کاوش کے منظر عام پر آنے سے حضرت والا کو بہت خوشی ہوتی اللہ تعالیٰ اُن کے درجات بلند فرمائے۔ آمین اس موقع سے حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی صاحب مہتم دارالعلوم دیوبند، اور اراکین کمیٹی حضرت مولانامحمد سلمان صاحب بجنوری، حضرت مولانامحمد ساجد صاحب ہر دوئی، حضرت مولانا عارف جمیل صاحب مبارکپوری اساتذہ دارالعلوم دیوبند کی خدمت میں کلماتِ تشکر پیش ہیں اور ساتھ ہی مولانا عبدالحمید یوسف قاسمی کا شکر یہ ادا کرنا ضروری ہے کہ موصوف نے تسہیل و تحشیہ سے اس کتاب کو مزین کیا۔ جزاهم الله احسن الجزاء اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس سلسلہ کو خیر کا ذریعہ بنائے اور اس کتاب کو نافع بنائے ۔ آمین

عمران اللہ قاسمی

کنویز تحقیق و تالیف کمیٹی ونگراں شیخ الہند اکیڈمی دارالعلوم دیوبند

۲۴ ذیقعده ۱۴۴۲ ھ = ۶ جولائی ۲۰۲۱ء

Aqal Aur Mazhab e Islam

By Maulana Muhammad Idrees Kandhalvi

Read Online

 

Download (2MB)

Link 1      Link 2

 

 

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Discover more from E-Islamic Books

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading