غسل کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا

غسل کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا

غسل کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا

 غسل کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا تالیف: مفتی محمد انعام الحق قاسمی

عرض مؤلف

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: الطهور شطر الإيمان طہارت اور پاکیزگی ایران کا آدھا حصہ ہے۔

طہارت اور پاکیزگی کے بغیر بندہ کاتعلق للہ تعالی سے قائم نہیں ہوسکتا، اوروہ الہ تعالٰی کے دوستوں اور خاص بندوں میں شامل نہیں ہو سکتا، اللہ تعالی کی مقدس ذات پاک ہے اور ہر قسم کے کمالات اور خوبیوں سے متصف ہے، اس کے دوستوں میں شامل ہونے کیلئے طہارت اور پاکیزگی لازمی ہے۔

گندے لوگوں کو ہم قریب بیٹھنے نہیں دیتے، اللہ رب العزت ساری کائنات کے خالق و مالک ہیں، وہ بادشاہوں کے بادشاہ، اور احکم الحاکمین ہیں، وہ بھی اپنے بندے کے بارے میں یہ پسند کرتے ہیں کہ وہ بھی پاک وصاف ہوں، اور اس کے پسندیدہ محبوب بندوں میں شامل ہوں۔

اللہ تعالیٰ نے اپنے پاک کلام قرآن مجید میں فرمایا:

إن الله يحب التوابين ويحب المتطهرين. [البقرة : ٢٢٢] ترجمہ: بے شک اللہ تعالٰی تو بہ کرنے والوں سے محبت کرتا ہے، اور پاکیزگی اختیار کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔

طہارت اور پاکیزگی کا دائرہ اتنا زیادہ عام اور وسیع ہے کہ وہ ہر چیز کو شامل ہے، سلام عقیدہ سب سے اہم چیز ہے، اس کی درستگی کے بغیر اللہ کو راضی رکھنا اور جنت میں داخل ہوتا لیکن نہیں ہے، اس عقید۔ کہ پارک و بدعت اور نفاق سے پاک رکھنا ضروری ہے، ورنہ دنیاو آخرت میں کامیابی حاصل نہیں ہوسکتی۔

دل کو بری آرزو سے پاک رکھنا ضروری ہے ، تاکہ دل گناہوں کی خواہشات سے پاک ہو جائے اور نہ گناہوں کی خواہشات باطنی طور پر دل کو نا پاک کردیتی ہیں اس لئے ہمیں دنیا کی آرزوؤں کو بدل کر دل کے رخ کو ٹھیک کر لیتا چاہے۔ اپنے رب کی معرفت اور تعلیق حاصل کرنے کو اپنی آرزو بنالینا چاہیے، دین وشریعت کے مطابق زندگی گزارنے کو اپنا متمر بنانا چاہے، سنت کی اتباع کو کامیابی کا ذریعہ بجھنا چاہے، کفار کی تقلید اور پیروی کو بدشتی پور ناکامی کا راستہ کبھنا چاہیے، تب جا کے ہمارا دل پاک ہو جائے گا، اور اللہ تعالی کی رحمت نازل ہونے کے قابل بنے گا، آخرت کی فکر اور اللہ کا ذکر ہمارا مطلوب اور مقصود بنے گا۔ زبان کو جھوٹ، غیبت ، بہتان، چغل خوری، الزام تراشی اور غلط پروپیگنڈے سے بچانا ضروری ہے تا کہ زبان پاک ہو جائے، اور اس سے نکلی ہوئی بات میں اثر پیدا ہو جائے۔

کانوں کو غیر ضروری باتیں، جھوٹ، غیبت ، گانے ، ساز و آواز اور موسیقی و غیره نے سے بچانا ضروری ہے، تا کہ کان پاک ہو جائیں ، خاص طور پر گانا اور موسیقی سننے سے بہت زیادہ دور رہنا چاہیے کیونکہ اس سے دل میں زنا اور قتل و قتال کی خواہش جنم لیتی ہے۔ آنکھ کو غیر محرم عورت، بے ریش لڑکے اور سنیما، ٹی وی ، وی سی آر اور موجودہ دور کے گناہوں کے جدید ذرائع بننے والی چیزوں کو دیکھنے سے بچانا ضروری ہے، تا کہ آٹھ پاک ہو جائے ، جب آنکھ پاک ہو جائے گی تو نظر بھی پاک ہو جائے گی، اس وقت گناہوں کی ہوس دل سے ختم ہو جائے گی ، دل میں سکون آجائے گا، زندگی پر لطف بمنا جائے گی ، عبادات، ذکر واذکار، دین کے کام، اور کار خیر میں حصہ لینے میں مزہ آئے گا، ورنہ ہمیشہ حیران ، پریشان ، ڈیپریشن میں مبتلا ر ہیگا، اور لاشعوری طور پر ڈر اور خوف میں بتلا ہونے کی وجہ سے زندگی اجیرن بن جائے گی۔ ہاتھوں کو چوری ، ڈا کے بھتے، سود، رشوت، مار پیٹ ، غصب علم، ناحق قتل اور حرام مال لینے سے بچانا ضروری ہے، تا کہ وہ پاک رہیں۔

پارک کو گناہ کے کام، گناہ کے علاقے ، گناہ کے مقامات، نائٹ کلب اور بحر او غیرہ میں جانے سے بچانا ضروری ہے، تا کہ یہ پاک رہیں۔ ناک کو بھی نا جائز اور حرام چیزوں کو سونگھنے سے بچانا لازم ہے اور نہ یہ پاک نہیں رہے؟۔

جس طرح ان تمام چیزوں کو پاک رکھنا لازم ہے، اس طرح کپڑوں اور بدن کو بھی پاک رکھنا ضروری ہے، ورنہ ہماری عبادتیں صحیح نہیں ہوں گی، اور اللہ کے دربار میں قبول نہیں ہوں گی ، اعمال ضائع ہو جائیں گے، نواب سے محروم ہو جائیں گے ، آخرت میں سخت عذاب ہوگا ، اس لئے باطنی پاکیزگی کے ساتھ ساتھ ظاہری پاکیزگی حاصل کرنا ضروری ہے، اور اس سلسلے میں ضروری مسائل کو جاننا نہ صرف لازم ہے بلکہ فرض ہے۔ اور بدن کی پاکی میں ایک غسل بھی ہے، اس کے فرائض اور سفن وغیرہ سے واقف ہونا اور اس کو اہمیت کے ساتھ مستقل طور پر سیکھنا ایک فریضہ ہے، اور مسنون طریقے سے غسل کرنے کا علم ہونا بھی ضروری ہے، ورنہ زندگی گزر جائے گی، سخت طریقہ کے مطابق غسل کرنا نصیب ہی نہیں ہوگا ، یہ بہت بڑی افسوس کی بات ہوگی۔ چونکہ مسل کے مسائل دوسرے مسائل سے ہر اعتبار سے مختلف ہیں اور شرم و حیاء کی بات بھی ہے، اس لئے عام طور پر وعظ و خطابت میں ان مسائل کو بیان نہیں کیا جاتا، اور لوگ بھی پوچھنے میں شرماتے ہیں اس لئے زندگی کا ایک بڑا حصہ گزر جاتا ہے، اور نسل کے مسائل سے واقف نہیں ہوتے ، یوں اپنی مرضی سے غسل کر لیتے ہیں، حالانکہ ان کا اکسل شریعت کے مطابق نہیں ہوتا ، کتنے لڑکے اور لڑکیاں ہیں، بالغ ہو جاتے ہیں ، ان پرنسل فرض ہوتا ہے لیکن دینی مسائل معلوم نہ ہونے کی وجہ سے یا تو غسل ہی نہیں کرتے ، ایک عرصہ تک اچھے سے اچھے کپڑوں میں بھی ناپاک ہی رہتے ہیں، یا نسل تو کرتے ہیں لیکن مسائل معلوم نہ ہونے کی وجہ سے شریعت کے حکم کے مطابق غسل نہیں کرتے، نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ زندگی گزر جاتی ہے، مگر جنابت سے پاک ہونا نصیب نہیں ہوتا۔

اس لئے بندے نے نابالغ بچوں کے لئے نہیں صرف بڑوں کے لئے غسل کے مسائل کو حروف تہجی کی ترتیب سے اس کتاب میں جمع کر دیا ہے تا کہ اگرکسی مفتی عالم یا استاد سے سیکھنے کا موقع نہ ملے تو خود اس کتاب کو پڑھ کر غسل کا طریقہ درست کر لیں ، اور پاک صاف ہو کر دنیا میں عبادت کر سکیں ، اور آخرت میں اللہ کے دوستوں میں شامل ہو سکیں۔ اور آخر میں ان تمام حضرات کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں جو اس کتاب کی تخریج، کمپوزنگ تصحیح اور سیٹنگ میں شریک رہے ہیں، خاص طور پر مفتی کامران اجمل صاحب جو تخریج میں شریک رہے، مفتی زبیر شمس الضحی صاحب اور مفتی ذوالقرنین صاحب جو کمپوزنگ میں شریک رہے، ہمفتی محمد ولی اللہ حسین صاحب صحیح میں شریک رہے اور عزیزم مولوی محمد مرزوق انعام سلمہ سیٹنگ میں شریک رہے، میں ان سب کا شکر گزار ہوں، اللہ تعالی ان سب کی محنتوں کو قبول فرمائیں ، اور ان سب کو اجر عظیم عطا فرمائیں۔ آخر میں اللہ رب العزت سے عاجزانہ دعا یہ ہے کہ اس کتاب کو بھی قبول فرما ئیں اور ہدایت کا ذریعہ بنائیں، اور دنیا و آخرت میں کامیابی اور کامرانی کا وسیلہ بنا ئیں آئین بحرمته سید المرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ اجمعین 

كتبه

محمد انعام الحق

ودار الاقامہ جامعہ علوم اسلامیہ

علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤ . کراچی

– – ۲۰۱۶/۸/۱۰ء

GHUSAL K MASAIL KA ENCYCLOPEDIA

by Mufti Inamul Haq Qasmi

آن لائن پڑھیں

ڈاون لوڈ پی ڈی ایف

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.