فضائل اخلاق

FAZAIL E AKHLAQ فضائل اخلاق

فضائل اخلاق

اچھے اخلاق کا عظیم اجر و ثواب

عَنْ عَائِشَةَ رَحِهَا اللهُ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ الله صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ المُؤْمِنَ لَيُدْرِكُ بِحُسْنِ خُلُقِهِ دَرَجَةَ الصَّائِمِ

الْقَائِمِ

ترجمہ : حضرت عائشہ فرماتی ہے : کہ میں نے رسول اللہ لی تم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ مؤمن آدمی اپنے اعلی اخلاق سے روزہ دار اور تہجد گزار کا درجہ حاصل کر لیتا

فائدہ: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جس طرح نماز ، روزہ عبادت ہے جس سے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل ہوتی ہے ، یوں ہی اچھے اخلاق بھی دین کا اہم حصہ ہے اور اس سے اللہ تعالی کی قربت حاصل کی جاسکتی ہے۔ ایک شخص مستقل روزہ دار اور عبادت گزار ہے اور دوسرا شخص زیادہ نفلی عبادت تو نہیں کرتا لیکن اخلاق درست رکھتا ہے تو ان اچھے اخلاق کی بدولت اس کو عبادت گزار شخص جیسا ثواب ملے گا۔ اچھے اخلاق کی برکت سے دیگر عبادات کے اثر اور ثواب میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے جس طرح بد اخلاقی کی وجہ سے نیک اعمال اور اچھے عبادات کا اثر اور ثواب متاثر ہو جاتا ہے۔

سنن ابي داؤد: كتاب الادب، باب في حسن الخلق، ج ٤ ، ص ٢٥٢)

اعمال کے ترازو میں سب سے وزنی عمل

عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَا مِنْ شَيْءٍ أَثْقَلُ فِي المِيزَانِ مِنْ حُسن الخلق.

ترجمہ : حضرت ابو درداء نبی کریم طی تم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی یا تم نے فرمایا: میزانِ اعمال میں اچھے اخلاق سے زیادہ بھاری کوئی چیز نہیں۔

فائدہ: یہ حدیث بیوی اپنے شوہر سے نقل کررہی ہے، صحابہ کرام کی زندگیوں سے یہ بھی ایک سیکھنے کی بات ہے کہ میاں بیوی، ماں بیٹے کے درمیان دینی اعمال و تعلیمات کے مذاکرے ہوتے رہتے تھے ، اور سچی بات یہ ہے کہ گھر کی چار دیواری میں جب تک دین کا اور دینی تعلیمات کا مذاکرہ ہوتا رہے گا، اس وقت اس گھرانہ اور معاشرے میں دین کی باتیں زندہ ہوں گی اور اگر گھر کی حدود میں دینی مذاکرہ کا رواج ختم ہو جائے تو پھر دنیا جہاں کے تذکرے شروع ہوں گے جن سے دلوں میں ویرانی پیدا ہو گی اور دین کی قدریں پامال ہوتی رہے گی۔

اس حدیث میں یہ مضمون بیان ہوا ہے کہ قیامت کے دن جب انسانوں کے نامہ اعمال تو لے جائیں گے اور ان کی بنیاد پر جنت و جہنم کے فیصلے طے پائیں گے ، اس وقت مسلمان کے نامہ اعمال میں سب سے زیادہ وزنی چیز اچھے اخلاق ہوں گے۔ اگر کوئی مسلمان دنیا میں نیک اخلاق و عادات کا خوگر رہا اور استقامت کے ساتھ ایسے ہی بھلے اخلاق پر ثابت قدم رہا تو اس کی نیکیوں کا پلہ غالب ہو جائے گا اور جنت جانے کا مستحق قرار پائے گا۔ نیکیوں کے ترازو کے وزنی

سنن ابي داؤد: كتاب الادب، باب في حسن الخلق، ج ٤ ،ص ٢٥٣)

Fazail e Akhlaq

By Mufti Ubaid ur Rahman

Read Online

Download (1MB)

Link 1       Link 2

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.