قرآنی دستور انقلاب
سورۃ مزمل اور سورۃ مدثر کی حکیمانہ تشریح
از مولانا عبید اللہ سندھی
ترتیب: شیخ بشیر احمد بی اے لودیانوی
كلات طيبة
از حضرت مولانا عبید اللہ سندھی رحمتہ اللہ علیہ
ہم ہندی میں واپس وطن پہنچے ۔ اُس کے بعد جب کبھی لاہور آئے اور اپنے تعزیزوں کی خاطر وہاں رہے، موادی بشیر احمد صاحب ، بی۔ اے الود بانوی اہم سے قرآن شریف سمجھنے کے لئے مسلسل ملتے رہے ؛ا وہ ہمارے انکار لکھتے بھی رہتے تھے ۔ اس طرح اُنھوں نے کئی سو صفحے تیار کر لئے ۔ انھوں نے قرآن عظیم کا مطالعہ بہت عرصہ پہلے سے مختلف اساتذہ کی محبت میں جاری رکھا تھا، اس لئے وہ ہمارے طرز تفکر کا انقلابی نقطہ تدریجا سمجھنے کے قابل ہو گئے۔ اب اُن کی خواہش ہے کہ ہمارا فکر لوگوں کو پڑھائیں یا پریس کے ذریعے سے پھیلائیں ۔
سندھ ساگر انسٹی ٹیوٹ کے متعلق علمی مرکز میں، جس کا نام محمد قاسم ولی اللہ کالج اوتھیالوجی تجویز کیا ہے، ایسے ہی استاذ کی ضرورت تھی ہم نے انھیں اپنے ابتدائی تجارب میں شریک بنالیا ہے ۔ اُنھوں نے اپنے افکار کا نمونہ شوره مرتل اور سورۂ مدثر کی تفسیر میں پیش کرنا پسند کیا ہے ۔ ہماری تقریریں بہت سے دوستوں نے ضبط کر لی ہیں۔ مگر آج تک ہم نے کسی کی تصحیح اپنے وقتے نہیں لی مولوی بشیر احمد اور مولوی خدا بخش کی محنتوں کا ہم پر خاص اثر ہے، اس لئے ہم نے اس رسالے پر نظر ثانی منظور کی۔ ہم شہادت دیتے ہیں، کر ان افکار کی ذمہ داری میں ہم بھی ان کے ساتھ شریک ہیں۔ ہم اپنے دوستوں سے سفارش کرتے ہیں کہ وہ اپنی یاد در انہیں اس طرز تفکر کے مطابق بنا لیں ۔ وَاللهُ الْمُسْتَعَانُ –
حضرت مولانا عبد الله سندھی
Qurani Dastoor e Inqilab
By Maulana Ubaidullah Sindhi