قواعد النحو و الانشاء
تفريط
حضرت مولانا عبدالخالق صاحب سنبھلی دامت بر کاتہم استاذ فقه و ادب دار العلوم دیوبند
حامدا ومصليا ومسلما وبعد!
اہل علم مختلف انداز سے ملت کی برابرعلمی خدمات انجام دے رہے ہیں، خاص کر عربی زبان و ادب کے مبادیات پر لوگوں کے رشحات قلم اس دور میں بہت سامنے آئے ، جس سے نئی نسل مستفید ہو رہی ہے۔ علوم عالیہ چوں کہ عظیم تر ہیں ، اس لیے علوم آلیہ کی بھی اہمیت بڑھی ہوئی ہے، یہ میبادیات صرف ونحو وغیرہ، قرآن فہمی اور حدیث انہی کا ذریعہ ہیں، جب مقاصد بلند ہوتے ہیں، تو وسائل کی عظمت خود بخود سامنے آجاتی ہے، اور بآسانی اس مقصد تک پہنچنے کے لیے سہولیات مہیا کرنا اہم کام ہے۔ چناں چہ ملت کا در در کھنے والے علماء مختلف علوم وفنون کی تسہیل کر رہے ہیں۔ اس طرح کی خدمت دار العلوم دیو بند کے فاضل نوجوان مولانا مصلح الدین سلمہ معین المدرسین دارالعلوم دیو بند نے اس رسالے کی شکل میں انجام دی ہے، جس سے تھو وانشاء کے سلسلے میں انشاء اللہ خوب رہنمائی ملے گی۔
بندے نے جستہ جستہ نظر ڈالی، ماشاء الله رسالة قواعد النحو والانشاء“ اسم باسمیٰ ہے، عزیز موصوف نے اس رسالہ کی ترتیب میں استاذ محترم حضرت مولانا وحید الزماں کیرانوی قدس سرہ کی تصنیف لطيف القراءة الواضحة” كو مد نظر رکھا ہے، اس کے تدریس کے ساتھ اگر یہ رسالہ بھی پڑھایا جائے تو افادہ دوبالا ہو جائیگا۔ قواعد نحو کو صلح کرنے کے ساتھ ساتھ اس میں مشقی جملے بھی کافی دوانی ہیں، جس کو کوٹ کےساتھ ساتھ اس میں تقی جملے کانی وان ہیں جس سے انشاء اللہ مددملے گی۔
اللہ رب العزت اس رسالہ کو قبولیت عطا فرمائے اور عزیز موصوف کو اس طرح کی مزید خدمات کی توفیق بخشے ۔ آمين يارب العلمين بجاه سید المرسلين
خیر خواه عبد الخالق سنبھلی مدرس دار العلوم دیوبند
Qawaid un Nahw wal Insha By Maulana Muslihuddin Qasmi