مجربات حیات
مجربات حیات تالیف حکیم محمد حیات
عرض مؤلف
خدا کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ جس نے میرے ارادے کی تکمیل کی ہمت بخشی علم کسی خاندان کی وراثت نہیں ہے میں ایک بے علم خاندان کا فرد ہوں، باپ ان پڑھ تھا اس نے ہم بھائیوں کو پرائمری تک تعلیم دلوائی میں پانچ جماعت پڑھا، اس کے بعد ملیریا بخار ہوا جو کہ ایک سال تک رہا اس کے اتر جانے کے بعد مثانہ کا ایک مرض لاحق ہو گیا جو کہ قریباً چودہ سال تک رہا اس دوران میں مختلف حکیموں کے پاس جاتا رہا اور غور کرتا رہا اور علم کا شوق پیدا ہو گیا۔ اسی دوران پاکستان بن گیا اور مہاجر کئی قسم کی امراض لے کر پاکستان آئے خاص کر ملیر یا اسہال مروڑ کمی خون عام کمزوری’ بچوں کا سوکھا اور طبیب بھی نزدیک کوئی نہ تھا اُن کا علاج معالجہ شروع کر دیا اور خاصا موقع علاج کا مل گیا اور کافی تجربات حاصل ہو گئے اور رسالہ احکیم جو کہ لاہور سے نکلتا تھا اور رسالہ طبیب حاذق جو کہ گجرات سے نکلتا تھا لگوا لیے اور خاندانی حکماء کو ملنے کی کوشش کر کے ان سے خاندانی مجربات حاصل کرنے کا شوق پیدا ہوا اور کافی مجربات مل گئے، مشہور زمانہ کتابیں بھی منگوا لیں اسی دوران طب جدید شاہدرہ کے دوافراد حکیم مختار احمد صاحب اور حکیم صابر ملتانی چینیہ سے مل کر طب جدید شاہدروی کا سبق حاصل کیا۔ اور ان کی تمام کتابیں خرید لیں خاص کر طبی اربعین جس میں ہو میو پیتھی اور ایلو پیتھی اور یونانی کے نسخہ جات میں ان کو تیار کر کے کافی فائدہ حاصل کیا۔ اسی دوران ایک دوست جو کہ طبیہ کالج کے فارغ بھی تھے اور طب جدید شاہ روی کے عامل بھی تھے ان کے بچے کو اسہال و قے شروع ہو گئے تمام یونانی اور طب جدید کے علاج کیے لیکن آرام نہ ہوا ایک ہومیوڈاکٹر لاہور سے تشریف لائے اُن کے ساتھ ذکر کیا ان سے حسب علامت دوا دی تو بچہ فوراً شفایاب ہو گیا
اس واقعہ کے بعد اُن صاحب نے طب یونانی چھوڑ کر ہو میو پیتھی اپنا لی اور مجھ کو بھی کہا۔ میں نے بھی کتب منگوالیں اور تجربات شروع کیے اور ڈاکٹر رفیق احد محلہ خراد یاں لاہور کے ساتھ آنا جانا ہو گیا انہوں نے مجھ کو سارے تجربات سمجھا دیے اور ایک سند بھی عطا کر دی اس کے بعد حکیم علامہ صابر ملتانی نے نظریہ مفرد اعضاء کی بنیاد رکھی پھر ان کے پاس آنا جانا شروع ہو گیا اور تعلیم بھی حاصل کی اور ان کی کتب خرید لیں ان تمام حالات میں مجربات کا کافی ذخیرہ حاصل ہو گیا کسی گاؤں میں جاتا تو اس گاؤں کے حکیم ڈاکٹر سے ملاقات کرتا اور اعلیٰ مجربات حاصل کرتا کسی گاؤں میں عطائی کے پاس کوئی نسخہ ہوتا تو اس سے جا کر حاصل کرتا حتی کہ اپنے اور کم و بیش تمام وقت کے رائج طبوں مثلاً آیورویدک یونانی طب جدید شاہدروی’ ہومیو پیتھی بایو کیمک، نظریہ مفرد اعضاء کے ہزاروں مجربات حاصل ہو گئے اور خیال کیا کہ جو ذخیرہ میں نے بڑی مشکل سے حاصل کیا ہے اس کو لوگوں تک پہنچاؤں اس ارادے سے قلم اٹھائی اور جو لوگوں کے خاندانی نسخہ جات حاصل کیے یا کتابی تھے لیکن مجربات میں اعلیٰ قسم کے تھے تمام کو حاصل کر کے ایک کتابی شکل دے دی تا کہ خلق خدا اس سے فائدہ اٹھائے اور دکھی انسانوں کے لیے شفا کا باعث ہو۔ میں نے کوئی نسخہ خواہ کیسی مشکل سے حاصل کیا ہے تمام کے تمام لکھ دیے ہیں اور دوسری جلد کا بھی انتظار نہیں کیا اس کتاب میں بڑے بڑے اعلیٰ علاج جو عام کتابوں میں نہیں ملتے تفصیل کے ساتھ لکھ دیے ہیں۔ کشتہ جات جو کہ خود تیار کیے وہ بھی سارے لکھ دیے غذا کا ایک باب بھی لکھ دیا ہے۔ گرمی کے زمانہ میں روزہ داروں کے لیے شربت اور کئی اقسام کی ادویہ لکھ دی ہیں اور کئی شربت جو کہ خود تیار کر کے کافی شہرت حاصل کی ہے تمام لکھ دیے اس کتاب کے ہوتے ہوئے آپ کو کئی کتابوں کی ورق گردانی سے نجات مل جائے گی سرسے لے کر پاؤں تک تمام امراض اور زہر سانپ کے مجربات گر پڑنا’ چوٹیں لگنا اور بچوں کے خاص علاج جو کہ کئی دواخانوں کے راز اور اشتہاری نسخہ جات ہر مرض میں لکھ دیئے ہیں۔ کتاب کو ہر طرح کامیاب بنانے کی کوشش کی ہے ایک مبتدی سے لے کر تجربہ کار حکیم تک کی ضرورت پوری کرے گی انشاء اللہ پرانے اطباء کے اقوال بھی کافی مل جائیں گے اب دعا ہے کہ اس کتاب کو مقبولیت عامہ حاصل ہو۔
دعائے حکیم محمد حیات ساکن کیلے ڈاک خانہ خاص تحصیل و ضلع شیخو پورہ ایک لاجواب ہدایت۔ میرا بیت کا تعلق حضرت مولانا احمد علی صاحب لاہور میلے کے ساتھ تھا اُن سے ذکر کیا تو فرمانے لگے کسی مرض کی سمجھ نہ آئے تو اس کا علاج نہ کریں اس لیے کہ جو زمانے کے تمام نظریات سیکھ لے اور دوسری ہدایت یہ کہ خدا کی مخلوق پر از حد رعایت کریں فیس نہ لیں اور کم سے کم قیمت وصول کریں۔ تمام عمر دونوں ہاتوں پر عمل کیا ہے خدا تعالٰی قبول فرمائے آمین یا الہ العالمین اور آخرت میں کامیابی عطا فرمائے عذاب قبر سے محفوظ رکھے اور عذاب جہنم سے بچائے آمین یا الہ العالمین۔
Mujarbat Hayaat
by Hakeem Muhammad Hayat