مقیاس الطب
علم طب کی حقیقت
حکیم رحمت علی راحت محقق قانون اربعہ مفرد اعضاء
طب (MEDICINE) ایک عظیم فن ہے۔ جس کا مقصد حفظ صحت و ازالہ مرض ہے ۔ یہ علاج کی کوئی مخصوص قسم نہیں بلکہ ایک واحد علم ہے۔ جو کئی طریق پر مشتمل ہے۔ جیسے آیورویدک یونانی، ایلو پیتھی اور ہو میو پیتھی وغیرہ ایک ہی درخت کی مختلف شاخیں ہیں یا ایک ہی منزل تک پہنچنے کے مختلف راستے جو تھوڑے سے فرق کے ساتھ آخر ایک ہی جگہ پہنچا دیتے ہیں۔ نس کو مقام شفا کہا جاتا ہے ۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ سب کے سب ایک ہی علم کے مختلف طریق ہیں۔ اس لئے جب ہم (حکیم انقلاب” کہتے ہیں طب یونانی یا ہندی طب یا یورپی طب تو اس سے ہمارا مقصد ان کے اصول و طریق کا بیان کرنا ہوتا ہے لیکن اس سے یہ نہ سمجھا جائے کہ علم طب جدا جدا ہیں یا ان کا موضوع اور غائت مختلف ہیں۔ بلکہ ہم کسی بھی طریق علاج کو ایک دوسرے سے الگ خیال نہیں کرتے ہم ان تمام طریقہا نے علاج کو ایک ہی فن طب کے علمی اور تحقیقی نظریات و قوانین خیال کرتے ہیں۔
طب کی علمی اور فنی خدمات اور مقیاس الطب سے ہمارا مقصد احیائے طب و تجدید فن ہے اور قومی زبان کی طرح ملک میں قومی طب کی بنیاد رکھنا ہے نا کہ ایلو پیتھی ڈاکٹر ویسی طب کے قریب آسکیں ۔ دیسی طب کے معالج نئے تقاضوں کو سامنے رکھ کر اس طب کو اس کے مطابق ڈھال سکیں۔ اس طرح جو ایک نیا فن سامنے آئیگا وہ صحیح معنون میں ملکی اور قومی طب ہوگی بالکل اسی طرح جیسے عربی فارسی اور مفکرت و ہندی اور انگریزی و دیگر یورپین زبانوں کے ملاپ سے اردو زبان پیدا ہو گئی ہے اور یہی ملکی زبان ہے اسی طرح اگر ہم کو فن علاج میں ترقی کرنا ہے تو ملکی اور قومی طب پیدا کرنا ہوگی۔ اس طرح جب قومی طب کی بنیاد رکھ دی جائیگی تمام طریق علاج کے جھگڑے ختم ہو جائیں گے ۔
میرا یقین ہے کہ انشاء اللہ صرف دو تین سالوں میں تمام پاکستان اور ہندوستان میں اس نظریہ کے ماتحت لوگ طب آیور ویدک یونانی، ایلو پیتھی اور ہومیو پیتھی کا علاج کیا کریں گے اور پھر یہ سلسلہ یورپ و امریکہ اور روس و چین میں بھی پھیلنا شروع ہو حکیم انقلاب جناب صابر ملتانی
جائے گا۔
Miqyas Ul Tibb
آن لائن پڑھیں
ڈاون لوڈ