پامسٹری ہاتھوں کی لکیریں دیکھنے کا حکم
پامسٹری کا حکم؟
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارہ میں کہ :
مولوی محمد عبید الرحمن
میں سرکاری ملازم ہوں اور شوقیہ طور پر پامسٹری یعنی ہاتھ کی لکیریں دیکھتا ہوں ، کوئی معاوضہ کسی صورت میں نہیں لیتا۔ ستاروں وغیرہ یا دیگر علوم کا اس سے کوئی تعلق نہیں ۔ میرا کامل ایمان ہے کہ زندگی ، موت ، عزت ، ذلت ، غمی خوشی ، رزق ، تنگی اور صحت و دیگر تمام انسانی معاملات میں کمی بیشی صرف اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے اور ان میں کمی بیشی کا یقینی علم بھی صرف اللہ تعالیٰ کو ہی ہے ۔ نیز یہ کہ پامسٹری علم غیب نہیں ، بلکہ ہاتھ پر موجود لکیریں ان کی طرف اشارہ کرتی ہیں ، جیسے کہ : روڈ پر ٹریفک سگنل ہوتے ہیں ۔ یہ علم نفسیات کا حصہ ہے ۔ اگر میں کسی کو کسی کام کے ہونے یا نہ ہونے کے متعلق بتا تا ہوں تو یہ کہتا ہوں کہ : انشاء اللہ ایسا ہوگا یا اگر اللہ نے چاہا تو ایسا ہو سکتا ہے یا ایسا ہونے کے امکان ہیں ، وغیرہ ۔ میں کبھی کسی کو مایوس نہیں کرتا اور میرا خیال ہے کہ میں دکھی اور مایوس لوگوں اور بعض نادان لوگوں کو درست سمت میں لے جا رہا ہوں اور لوگوں کی اصلاح کے لئے اس علم کو استعمال کرتا ہوں ۔ میں نماز ، روزہ اور دیگر شرعی احکام پر مقدور بھر عمل کرنے کی کوشش کرتا ہوں ۔ معلوم کرنا ہے کہ کیا:
کیا ہاتھ دیکھنا اور ہاتھ دکھا نا گناہ ہے؟ اس سے عمل صالح اور نماز وغیرہ نہیں ہوتی ؟
جیسا کہ اکثر لوگ کہتے ہیں ۔ کیا یہ عمل فسق ہے ؟ ۔
کیا اس علم کو انسانیت کی بھلائی اور بہتری کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے ؟ ۔
کیا ایک مسلمان ایسا کر سکتا ہے؟۔