E-Islamic Books

پتے کی پتھری

Gallbladder stone

پتے کی پتھری

واضح رہے کہ پِتّہ انسانی جسم کا تھیلی نما حصہ ہے جو جگر کے داہنے حصے کی زیریں سطح پر موجود ہوتا ہے۔ یہ تھیلی تقریباً 4 انچ لمبی اور ایک انچ چوڑی ہوتی ہے۔

زیادہ ٹھنڈی کھٹی اور خشک تیزابی غذاوں کے مسلسل اور زیادہ استعمال سے جگر کا بوائل جو پتے میں گرتا ہے جمنا شروع ہو جاتا ہے اور یہی بوائل جب برف کی طرح جم کر سخت ہو جاتا ہے اسے ہی پتے کی پتھری کہا جاتا ہے۔ عام طور پر ایلوپیتھک کے معالج آپریشن سے پتہ ہی نکال دیتے ہیں، حالانکہ اس جمے ہوئے بوائل یعنی صفراء کو دبارہ پگھلایا جاسکتا ہے۔

جن مریضوں کا آپریشن کرکے پِتّہ نکالا گیا ان مریضوں کے عموماً گیس بہت زیادہ بنتی ہے۔ زیادہ آئل کی چیز نقصان کرتی ہے۔ زیادہ چاول کا استعمال نقصان دہ ہوجاتا ہے لیکن اس کے برعکس ہومیوپیتھک میں اس کا کامیاب علاج موجود ہے جو پتھری کو چھوٹا سے چھوٹا کرکے ختم کردیتا ہے۔

طب قانون مفرد اعضاء میں ایسی ادویات موجود ہیں جن کے ذریعے ایک دو تین ماہ میں پتے کی پتھری تحلیل ہو کر ختم ہو جاتی ہے بشرطیکہ پرہیز بھی کیا جائے۔ اگر آپ یہ دوائی حاصل کرنا چاہتے ہیں بذریعہ ڈاک گھر میں منگوانے کے لیے اس نمبر پر صرف وٹس اپ کریں:

03470005578

gallbladder stone پتے کی پتھری

Exit mobile version