کتاب المفردات یعنی بیان الادویہ
کتاب المفردات یعنی بیان الادویہ تالیف: حکیم رام لبھایا
دیباچہ
میں نے اس کتاب کو اس وجہ سے لکھا ہے کہ ہمدرد طبی کالج میں ایلو پیتھک، طب یونانی کی تعلیم پہلو بہ پہلو ہوتی ہے اور ہمارے طلباء ڈاکٹری دواؤں کو زیادہ پسند اور استعمال بھی بکثرت کرتے ہیں۔ اس لیے یہ ضروری سمجھا گیا کہ طلباء اور اطباء پر یہ واضح کیا جائے کہ اکثر ڈاکٹڑی ادویہ ہماری ملکی اور طب یونانی میں استعمال ہونے والی دوائیں ہی ہیں جن سے دنیا اب ڈاکٹری دواؤں کے نام سے فیض یاب ہو رہی ہے اور ہم اندھیرے میں ہیں۔ اس کا اصل سبب یہ ہے کہ ہم نے تحقیق و ترقی کو محدود کر کے رکھ دیا ہے، جب کہ غیر ملک والے لوگ ہماری ہی ادویہ ہم سے خرید کر اور ان کو نیا رنگ و روپ دے کر مارکیٹ میں لاتے ہیں اور زبردست ایڈور ٹائز اور پروپیگنڈا کر کے دنیا سے خراج تحسین حاصل کرنے کے علاوہ بہت روپیہ بھی کماتے ہیں۔ اگر ہم غور کریں تو معلوم ہو گا کہ ہمیں اپنی ضرورت سے بہت زیادہ قدرت نے ہندوستان کو جڑی بوٹیوں کی دولت سے نوازا ہے اور ہندوستان والوں کی یہ خوش نصیبی ہے کہ ہم ہندوستان میں پیدا ہونے والی اور قدرتی جو ہروں سے بھری ہوئی تازہ بہ تازہ جڑی بوٹیاں استعمال میں لا کر فائدہ اٹھا سکتے ہیں جب کہ خشک اور پرانی جڑی بوٹیوں سے تیار ہوئی ادویات جو کمسٹوں کی دوکانوں میں بکتی ہیں اور ہم خود بھی ان کو خریدتے اور استعمال کرتے ہیں بلاشبہ تازہ جڑی بوٹیوں کے مقابلہ میں ناقص اور غیر موثر ہوتی ہیں۔ آج کل جدید نباتاتی سائنسدانوں نے ہر بوٹی کو مختلف خاندانوں میں منقسم کر دیا ہے اور لاطینی زبان میں بوٹیوں کے نام کو بوٹانیکل (Botanical) ، نام سے یاد کیا جاتا ہے جو تقریباً ہر یورپی ملک میں ایک جیسا ہوتا ہے اور یورپ کی ہر زبان کی کتاب میں لاطینی نام لکھا جاتا ہے۔ اس کتاب میں آپ کو بوٹانیکل نام اپنی ملکی زبان میں بھی مل جائے گا اور اس کتاب کی یہی سب سے بڑی اور ہم خصوصیت ہے جو دوسری کتب سے اس کو بالا اور برتر کرتی ہے، اور اس طرح دنیا کی کسی زبان میں اس بوٹی کا نام معلوم کر کے آپ اپنی معلومات کو وسیع تر کر سکتے ہیں۔ آپ کے ملک کی یہ بوٹیاں دنیا کے ہر حصہ میں استعمال ہوتی ہیں، جن کو آپ انگریزی ادویات ہے دنیا کے نام سے استعمال کرتے اور اپنی تازہ بوٹیوں کے مقابلہ میں ترجیح دیتے ہیں۔ بہت سی بوٹیاں ہم شکل بھی ہوتی ہیں اس لیے شناخت میں دقت ہوتی ہے۔ اس لئے ہم نے بوٹی کی جائے پیدائش اور مقامی نام بھی درج کر دیتے ہیں اور ماہیت کا خصوصی طور پر ذکر کیا ہے تاکہ آپ کو بوٹی کی تلاش میں دقت محسوس نہ ہو۔ میری عمر کا بیشتر حصہ دشوار گزار پہاڑوں، وسیع میدانوں اور سمندر کے کناروں پر سفر میں ؟ گزرا ہے اور جامعہ طیبہ (ہمدرد طبی کالج میں ادویہ کا عرصہ تھیں سال سے درس دے رہا ہوں، اس لیے اکثر بوٹیوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھ کر اور تجربہ کر کے دیکھا اور پرکھا ہے۔ اس طویل تجربہ کی روشنی میں ہوئی کی کچی اور حقیقی شناخت افعال و خواص ماہیت کو تحریر کر دیا گیا ہے۔ ادویہ کے اوصاف بیان کرتے ہوئے مبالغہ سے سخت پرہیز کیا ہے تا طلباء کو مغالطہ نہ ہو۔ آپ اس کتاب کو پڑھ کر ہر نسخہ کے درست اجزاء کو حاصل کر سکیں گے۔ اور ادویہ کے لاطینی نام جانے کی وجہ سے دنیا کے ہر ملک سے ان بوٹیوں کی تجارت کر کے فائدہ بھی حاصل کر سکیں گے۔
فها اجرة
خاکسار حکیم رام بھایا۔ نومبر ۱۹۷۷ء
Kitab ul Mufridat Biyan ul Adviah
by Hakeem Raam Labhaya