ہندستان میں تحریک خلافت
بیسویں صدی کی سب سے بڑی انقلابی جدوجہد ہندوستان میں تحریک خلافت منظر و پس منظر
تالیف: مفتی اختر امام عادل قاسمی
عرض مؤلف
الحمد الله رب العالمين والصلوة والسلام على نبينا سيد المرسلين، اما بعد!
یہ کوئی مستقل کتاب نہیں ہے ، حیات ابو المحاسن کا ایک باب ہے جو تحریک خلافت کے سلسلہ میں حضرت مولانا ابو المحاسن محمد سجاد کی خدمات بیان کرتے ہوئے میں نے لکھا تھا، لیکن موضوع اور مباحث کی اہمیت کے پیش نظر بعض احباب کی خواہش پر اس کو مستقل طور پر الگ سے شائع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس لئے کہ حیات ابوالمحاسن ایک سوانحی تصنیف ہے عام قاری کا ذہن جس کو اس موضوع کی تلاش ہو کتاب کے اس حصہ کی طرف نہیں جاتا، اور اسے اندازہ نہیں ہوتا کہ سوانح کے ضمن میں ایسی علمی اور تاریخی بحث بھی مل سکتی ہے ، اللہ پاک اس کتابچہ کو قبول فرمائے اور مسلمانوں کے نفع عام کا ذریعہ بنائے آمین۔
اختر امام عادل قاسمی
مہتمم جامعہ ربانی منور واشریف، سمستی پور بہار
/ صفر المظفر ۱۴۲۵ھ م ۲۴ / اگست ۰۲۳ ۲۲ء بروز جمعرات
خلافت اسلامیہ – شرعی تصور اور تاریخ
خلافت مسلمانوں کا ایک مذہبی مسئلہ ہے، یہ اسلامی اجتماعیت کی کلید ہے، اسلام کا یہ سب سے روحانی اور مقدس منصب ہے، جس پر اسلام کے ملی، سیاسی اور روحانی نظام کا انحصار ہے ، اسی کو امامت کبری بھی کہا جاتا ہے، خلیفہ روئے زمین پر اللہ اور رسول اللہ صلی علیکم کا نائب اور امت مسلمہ کا امیر ہوتا ہے ، وہ دنیا میں وحدت اسلامی کا نقیب اور اسلامی احکام و قوانین کے اجراء کا ذمہ دار ہوتا ہے ، پوری امت کی حیات ملی اور نشاط دینی کی نبض اس کے ہاتھ میں ہوتی ہے ، اس کی ذات سے ساری امت مسلمہ کی موت وحیات وابستہ ہوتی ہے ۔۔۔۔۔ اسی لئے تمام مسلمانوں پر بحیثیت مجموعی قیام خلافت کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، یہ مسلمانوں کا سب سے بڑا قومی فریضہ ہے، اگر مسلمانوں کی غفلت سے دنیا کے کسی حصہ میں خلافت کا نظام موجود نہ ہو تو تمام امت گناہ گار ہو گی ، اور اگر چند لوگوں کی کوششوں سے نظام خلافت قائم ہو جائے تو ساری امت کی طرف سے فرض کفایہ ادا ہو جائے گا، یہ امت اسلامیہ کا اجماعی نظریہ ہے جس میں کسی قابل ذکر ۔۔۔۔ حواشی۔
1 – جمہور فقہاء امیر المومنین کو رسول اللہ صلی علیم ہی کا خلیفہ و جانشین تصور کرتے ہیں، اور خلیفہ اللہ کہنے کی اجازت نہیں دیتے ، لیکن بعض فقہاء کے نزدیک خلیفہ اللہ کہنے کی بھی گنجائش ہے، اس لئے کہ خود قرآن کریم میں انسان کو اللہ کا خلیفہ کہا گیا ہے:
إني جاعل في الأرض خليفة } سورة البقرة (30)
هو الذي جعلكم خلائف في الأرض } (سورة فاطر (39)
(مغني المحتاج 132/4 ، ومقدمة ابن خلدون ص 19 ، وأسنى المطالب 111/4)
2 – والإمامة الكبرى في الاصطلاح : رئاسة عامة في الدين والدنيا خلافة عن النبي صلى الله عليه وسلم وسميت كبرى تمييزا لها عن الإمامة الصغرى (حاشية ابن عابدين 1 / 368 ، ونهاية المحتاج 7 / 409 ، وروض
الطالبين على تحفة المحتاج 7 / 540)
هي حمل الكافة على مقتضى النظر الشرعي، في مصالحهم الأخروية ، والدنيوية الراجعة إليها….. فهي
في الحقيقة خلافة عن صاحب الشرع في حراسة الدين والدنيا (مقدمة ابن خلدون ص (191)
Hindustan mein Tehreek e Khilafat
By Mufti Akhtar Imam Adil
Read Online
Download (2MB)