ماہنامہ البرہان میگزین لاہور
ڈاکٹر امین
سارے دینی مسالک کے متحدہ پلیٹ فارم
ملی مجلس شرعی کی متفق قرار داد
توہین رسالت کی پرزور مذمت جوش کے ساتھ ہوش کی ضرورت
حکومت پاکستان نے توہین رسالت کی حالیہ واردات کی مذمت کے لیے جمعہ کو یوم عشق رسول قرار دینے کا احسن اقدام کیا ہے لیکن اتنا کافی نہیں ہے۔ ہم اس سلسلہ میں پاکستانی عوام اور حکومت کی توجہ درج ذیل امور کی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں: ۔ ا۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے تمام مسلمان مسلکی ، سیاسی اور دینی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر اپنے اپنے جماعت اور گروہی مظاہرے کرنے کی بجائے باہم متحد ہو کر پر امن احتجاج کریں کیونکہ ناموس رسالت پوری امت کا متفقہ مسئلہ ہے ۔ مظاہر ین شہری وقومی املاک کو نقصان نہ پہنچائیں ۔
زیادہ مستحسن ہے کہ دنیا بھر میں بسنے والے دو ارب سے زائد مسلمان متحد ہو کر اپنے اپنے ممالک میں ایک ہی دن بھر پور احتجاجی مظاہرہ کریں۔
۲۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ توہین رسالت کے ان مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اگر امریکی قانون اظہار رائے کی آزادی کا غلام بن چکا ہے تو مجرموں کو انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کے حوالے کر دیا جائے یا امریکہ انہیں ہماری تفتیشی ایجنسیوں کے حوالے کرے جہاں ان کے خلاف مقدمات درج ہو چکے ہیں ۔ پاکستانی عدالتوں کو بھی اس سلسلے میں فعال کردار ادا کر نا چا ہیے۔
۔ ہم اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں توہین ابنیاء کے خلاف ندمتی قرار داد منظور کرے اور اس قانون کو عالمی درجہ دلانے کے لیے زیر التوا قرار داد کو سردخانے سے نکال کر عالمی ڈیکلریشن یا کنونشن کی منظوری حاصل کرے۔ ہم تمام مسلمان حکمرانوں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ میں اس قرار داد کی غیرمشروط حمایت کریں اور اسے منظور کرائیں ۔ او آئی سی کو فعال بنائیں اور اس کا فوری اجلاس طلب کریں۔ ۴۔ مغرب یہ جنگ میڈیا کی پڑ رہا ہے لہذا ہم مسلمان پروفیشنلز سے درخواست کرتے ہیں کہ اسلام کے پیغام اور پیغمبر اسلام صلى الله عليه وسلم کی سیرت کو موثر انداز میں پیش کرنے کے لیے اسلامی اور عصری تقاضوں
Al Burhan SEPTMBR 2012
ماہنامہ البرہان ستمبر 2012