حافظہ اور ذھانت کے حیرت انگیز واقعات
ابتدائی باتیں
اس کتاب کے لکھنے کی ضرورت بھی اسی لئے پیش آئی کہ یہ معلوم ہو سکے کہ انسان کی زندگی میں حافظ کا کیا مقام ہے؟ کیا یہ ایک ناقابل اعتا دو رله حفاظت ہے یا کہ ایک ایسی نا قابل اٹل حقیقت جس کا میں علم کا دفین اور جس میں پوشیدہ علم کا خزینہ ہے۔
امت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کی کچھ ایسی نامور، نابغہ روزگار اور عبقری شخصیات کا تذکرہ جنہیں الله تعالی نے بے مثال اور با کمال حافظ عطا فرمایا، انہوں نے اس حافظ کوعلم النی کی حفاظت میں استعمال کیا اور شجر دین کی آبیاری فرمائی۔
اولئک آبائی فجئنا بمثلهم
اذا جمعتنا يا جرير المجامع اللہ تعالی نے امت مرحومہ کوقوت حفظ کی وافر دولت سے نوازا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حضرات محدثین کرام فقہاء عظام رحمهم الله اور مورخین نیک انجام ایک ایک مجلس میں بھی یوں ہی نہیں بلک سینکڑوں حدیثیں یاد کرلیا کرتے تھے ان حضرات کی سرعت حق کو دیکھ کر حیرت ہوتی ہے اور ان میں بعض ایسے بھی تھے کہ جو بات انہیں ایک دفعہ یاد ہوئی پھر جھولی نہیں اور ان میں ایسے بھی تھے جوز و حفظ ہونے کے ساتھ ز ودفراموش بھی تھے اور ایسے بھی تھے کہ اپنے شیخ اور استاد سے ایک ہی مرتبہ متعدد احادیث سن کر یا دکر لیتے تھے اور بار بھی ایسی کہ دوبارہ ان کو استاد سے دریافت کرنے کی ضرورت ہی پیش نہ آتی تھی ذیل کے حوالوں سے یہ بات اظہر من الشمس ہو جاتی ہے۔
Hafza aur Zahanat kay Herat Angez Waqiat By Maulana Roohullah Naqshbandi