حقوق العباد اور ان کی اہمیت
پیش لفظ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کی طرف سے جوق و ہدایت لے کر اس دنیا میں تشریف لائے اس میں سب سے پہلی چیز ایمان و توحید کی دعوت تھی، پھر جو لوگ آپ کی اس دعوت کو قبول کر لیتے انکو آپ عملی زندگی گزارنے کیلئے ہدایات دیتے تھے، آپ کی اس ہدایت کو بنیادی طور پر دوحصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
ایک وہ جس کا تعلق بندوں پر اللہ تعالی کے حقوق سے ہے جس میں آپ نے بتلایا کہ بندوں پر اللہ تعالی کے کیا حقوق ہیں اور اس باب میں انکے فرائض کیا ہیں؟ اور حقوق و فرائض کی ادئیگی کیلئے انہیں کیا کرنا چاہئے؟
دوسراحصہ آپ کی تعلیم کا وہ ہے جس کا تعلق حقوق العباد سے ہے جس میں بتلایا گیا ہے کہ بندوں پر دوسرے بندوں اور عام مخلوقات کے کیا حقوق ہیں اور اس باب میں اللہ تعالی کے احکام کیا ہیں؟
حقوق العباد کا مسئلہ اس اعتبار سے زیادہ اہم اور قابل ذکر ہے کہ اس میں قصیر اور کوتاہی ہوجائے لیکن کسی بندہ کی حق تلفی یا اس پر ظلم و زیادتی ہو جائے تو اسکی معافی اور نجات اور سبکدوشی کا معاملہ اللہ تعالی نے (جو رحیم و کریم ہے) اپنے ہاتھ میں نہیں رکھا بلکہ اس کی صورت یہ ہے کہ یا تو اس دنیا میں اس کا حق ادا کر دیا جائے یا اس سے معافی حاصل کرلی جائے اگر ان دونوں میں سے کوئی بات بھی یہاں نہ ہوئی تو آخرت میں لازما اس کا معاوضہ ادا کرنا ہوگا اور وہ بے حد مہنگا پڑ گیا یا اس کے حساب میں آخرت میں سخت عذاب جھگتناپڑیگا۔
اور اگر غور کیا جائے تو زندگی سے بھر پور فائدہ اٹھانا ، خاطر خواہ لطف اندوز ہونا اور کامیاب زندگی گزارنا اس وقت ممکن ہے جبکہ انسان ادب و سلیقه وقار وشانتی نظافت و پاکیزگی عالی ظرف و شرافت طبع ہمدردی و خیر خواہی نرم خوئی اور شیریں کلامی تواضع و انکساری ایثار و قربانی ہے غرضی وخلص خدا ترسی و پرہیز گاری جیسے عالی اوصاف سے متصف ہو اور حقیقتا یہ باتیں اسلامی زندگی کے وہ کش خدوخال ہیں جن کی بدولت مومن کی بنی سنوری زندگی میں وہ غیر معمولی شش اور جازبیت پیدا ہوجاتی ہے کہ نہ صرف اہل اسلام بلکہ اسلام سے نا آشنا بندگان خدا بھی بے اختیار اس کی طرف کھنے لگتے ہیں اور دنیا کی زندگی بھی راحت و سکون عیش و نشاط اور امن و عافیت کا گہوارہ بن جاتی ہے اور انسان کو وہ سب بھی حاصل ہوتا ہے جو ایک کامیاب اور فلاح بافته زندگی کیلئے ضروری ہے۔
آج امت مسلمہ کی ان حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی اور لا پرواہی مبتلا ہے اور یہی بات حقیقت امت مسلمہ کی پسپائی کا سبب ہے۔
پیش نظر کتاب حقوق العباد کی اہمیت میں انہیں حقوق کی اہمیت تفصیل کو کتاب اللہ، اسوہ رسول اکرم اور اسلاف کے زندہ و جاوید نثار کی رہنمائی میں اور اسلامی فروق و مزاج
کی روشنی میں مرتب کیا جارہا ہے جس میں بالخصوص ماں باپ کے حقوق، اولاد کی تر بیت، زوجین کے حقوق، پڑوسیوں کے حقوق اور تاجروں کے حقوق اور اساتذہ کے حقوق اور شاگردوں کے حقوق کو موثر ترتیب اور ہل اور سادہ زبان بنشین تشریحات اور بصیرت افروز دلائل کے ساتھ واضح کرنے کی کوشش کی جائیگی۔
توقع ہے کہ بینمونہ ہر طبقے اور ہر مر کے شائقین کیلئے خدا کے فضل و کرم سے خاطر خواہ مفید ثابت ہوگا۔
الله تعالی سے آج بروز جمعہ بیت اللہ کے سامنے دعا ہے کہ میری اس کاوش کو شرف قبولیت سے نواز کر اس کی برکت سے امت مسلمہ کے اندر حقوق العباد کی اہمیت پیدا فرمادے اور معاشرہ کی تباہی اور بربادی کوتابوں، الفتوں سکون اور اطمینان سے بدل دے۔
اور بی مجموعه بندگان خدا کو خدا کے یے دین کی طرف چلانے میں ایک موثر ذرایہ اور مرتب اور انکے والد ین و اسا تذہ کیلئے بہانہ مغفرت ثابت ہو۔ آمین یارب العالمین۔
محمد الیاس غفراد ۲۲نومبر ۲۰۱۰ء بروز جمعہ قبل الجمعہ بوقت
Huqooq – ul – Ebaad Aur Unki Ahmiyat
By Shaykh Muhammad Ilyas Memon