جوامع السیرت

جوامع السیرت

جوامع السیرت

حکیم الاسلام مولانا سید محمد میاں

امام الہند مولانا ابوالکلام آزاد

امام انقلاب مولانا عبید اللہ سندھی

پیغمبر اسلام کی سیرت پر مختلف زبانوں میں بے شمار کتابیں لکھی گئی ہیں۔ مگر مسلم اہل علم کی لکھی ہوئی ان کتابوں کے مطالعے کے بعد عمومی طور پر ایک بات محسوس ہوتی ہے، وہ یہ کہ یہ کتابیں زیادہ تر تقدس کے جذبے کے تحت لکھی گئی ہیں۔ یہ طریقہ عقیدت مندانہ مطالعہ کے اعتبار سے اہم ہو سکتا ہے مگر اس طرز پر لکھی گئی کتابوں کی وہ اہمیت نہیں ہوتی جو علمی انداز سے کام بند ہونے والی کتابوں کی ہوتی ہے۔

نبی کریم صلى الله عليه وسلم کی سیرت سے د ی محض حصول ثواب کی خاطر ہو تو ایسی کتابوں سے ممکن ہے یہ مقصد حاصل ہو جائے لیکن انسانیت کی ہدایت و ترقی کے لیے خیر امت کی ذمہ داری اس طرح کی بھی صورت میں سرانجام نہیں دی جاسکتی۔ اسی قسم کی مدحیہ تحریروں میں قاری کو صرف اختار یا تعد میں کی غذاملتی ہے ، لیکن وہ رہنمائی نہیں ملتی جس کو قرآن میں اشو ته (الاحزاب۔ ۱۲) کہا گیا ہے۔ اسی رہنمائی کے نتیجے میں مسلمانوں سے لظهراى التي يه (توبہ۔۳۳) کا وعدہ کیا گیا تھا۔ مسلمانوں کی گذشتہ ایک ہزار سالہ تاری علیه اسلام کے بجائے غلامیوں اور حزیمتوں کی ایک نہ ختم ہونے والی داستان بنی ہوئی ہے۔ اس صورت حال کی وجوہات کے بارے میں امت کے اکثر روشن فکر ارباب علم اس بات پر متفق رہے ہیں کہ ایک تو قرآن حکیم کی تعلیمات توحید سے روگردانی کی گئی ہے اور دوسرا نمبر اسلام کی بعثت کے اصل مقاصد اور طریقہ نبوت سے انحراف کرکے رکی تربیت اور جھوٹی قدر میں کو دین بنادیا گیا ہے۔

ا میر ت کی زیادہ تر کتابیں مقاصد نبوت کو پیش نظر رکھنے کے بجائے برکت کے حصول کے جذبے سے ہی لکھی گئی ہیں۔ اس حوالے سے مولانا وحید الدین خان نے اپنی کتاب سیرت کا مطالعہ میں سیرت کے موضوع پر ایک مشہور مصنف کی کتاب السیرة النبوية“ کا حوالہ دیا ہے جس کے مقدمے میں صاحب کتاب لکھتے ہیں کہ

مولف کو معلوم تھا کہ سیرت کے موضوع پر لکھنے والوں نے بہت ہی اہم کتابیں لکھی ہیں۔ مگر مولف نے اس کو اپنی سعادت سمجھا کہ وہ سیرت کے عظیم موضوع پر ایک نئی کتاب لکھے اور

Jawame Us Seerat ( PBUH)

Read Online

Download

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.