لاہور سے تا خاک بخارا و سمرقند
فروری 1992ء کا واقعہ ہے کہ فقیر نے جامع مسجد عثمانی بهادر آباد کراچی میں نماز جمعہ کا خطبہ دیا ۔ بیان کے دوران امت مسلمہ کی زبوں حالی کا تذکرہ چل نکلا تو فقیر نے کہا آج طاغوتی قوتیں امت مسلمہ کو دسترخوان پر پڑے ہوئے کھانے کی طرح ہڑپ کرنا آسان سمجھتی ہیں ۔ آج کفر کے ہاتھ میں سٹار وار پروگرام ہے جب کہ ہمارے ہاتھ میں قرارداد میں ہیں۔ آج کفر کے ہاتھ میں پیٹریٹ میزائل ہیں جب کہ ہمارے ہاتھ میں اپیلیں ہیں ۔ سوچنے کی بات ہے کہ ہم قعر مذلت میں کیوں جا گرے ؟ ماری دینی غیرت و حمیت کہاں گئی ؟ کیا ہم نے مسلمان ماؤں کا دورہ نہیں پا؟کاش کہ ہم عقل کے ناخن لیتے اور اپنی زات کے خول سے باہر نکل کر دیکھتے کہ کفر کس طرح دندناتا پھرتا ہے۔ ایک ہم ہیں کہ خواب خرگوش کے مزے لے رہے
محترم جماعت وقت ہمارے دروازے پر دستک دے رہا ہے کہ مسلمانو! جاگو
جو آج خود نہیں جائے گا تو کفر اسے پاؤں کی ٹھوکروں سے پامال کرے گا۔ دشمن کے قدم ماری دہلیز تک بن چکے ہوں گے۔ پھر ہمارے خون کو پانی کی
طرح بہا کر چنگیز خان کی یادیں تازہ کی جائیں گی۔ دشمن کے طیارے ہماری فضاؤں میں تیرتے اور چنگھاڑتے ہوں گے ۔ توپوں کی گھن گرج ہمارے دماغوں کو ماؤف کرے گی۔ ہماری لاشوں کو ٹینکوں کے نیچے کچل دیا جائے گا۔ عورتوں کے سروں سے روپے چھین لئے جائیں گے ۔ ماں باپ کے سامنے پاکدامن بیٹیوں کی منتیں پامال کردی جائیں گی۔ زندہ بچنے والوں کے گلے میں ذلت و رسوائی کے طوق ڈال دیئے جائیں گے۔ پاؤں میں غلامی کی زنجیر میں ڈال دی جائیں گی ۔ افسوس صد افسوس مارے لئے چلو میں پانی لے کر ڈوب مرنے کا وہ مقام ہو گا ۔ زمین کے اندر کا حصہ زمین کے اوپر کے حصے سے بہتر ہو گا۔ کاش کہ ہم وقت کی پکار سنتے اور چین کی بانسری جانے کی جائے اسلام کی نشاۃ ثانیہ کے لئے اپنے تن من دھن کی بازی لگادیتے۔
محترم جماعت! آج دنیا کے حالات تیزی سے اپنا رخ بدل رہے ہیں۔ ایک طرف شرق میں جاپان کوریا سے لے کر سنگاپور تک کے ممالک آپس میں تجارتی مراسم پڑھا رہے ہیں اور عظیم مشرق کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ دوسری طرف مغربی ممالک ایک دوسرے کے ساتھ اس قدر منسلک ہو گئے ہیں کہ مختلف ممالک ایک شہر کے مختلف محلوں کی مانندہ بن گئے ہیں ۔ پورا ڈالر ( Etra
Dollar) کی کرنسی اپنا کر عظیم مغرب کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ اسے مسلمان نوجوان !اٹھ باندھ کر کیوں ڈرتا ہے پھر رکھے خدا کیا کر تا ہے ۔ اٹھ کھڑا ہو اور اسلام کا پرچم ہاتھ میں لے کر چار دانگ عالم کو بتا .
Lahore Say Ta Khak -e- Bukhara -o- Samarqand
By Shaykh Zulfiqar Ahmad Naqshbandi
Assalamuaikum
please upload the all books of maulana peer zulfiqar and his khutbat 1 to 32.