قرآن کا مطالعہ کیسے کیا جائے
مولانا عبیداللہ سندھی کا فہم قرآن
علوم اسلامیہ میں قرآن مجید کو تین کتاب کا درجہ حاصل ہے اور دیگر علوم کو جوانی کی حیثیت دی جاسکتی ہے۔ امت مسلمہ کو رسول اکرم نے کتاب وحکمت کی تعلیم دی تھی۔ انہوں نے رسول پاک کے اقوال و افعال سے اصول کلیه اخذ کیے جنہیں سنت کا نام دیا گیا ۔ کچھ لوگ اخبار و اقوال میں او پی لیتے تھے۔ انہوں نے اقوال و افعال رسول کی تدوین کی اور احادیث کے کئی مجموعے مرتب ہوئے اس طرح اسی مستند اور نیم مستند کتاہیں مدون ہوئیں جن میں سنت رسول اپنی تشرمی اور عملی صورت میں نظر آتی ہے۔
امت مسلمہ کو جب نئے احوال وظروف کا سامنا کرنا پڑا تو انہوں نے کتاب اللہ اور سنت رسول کی راہنمائی میں کئی قانون سازی کی اور یوں کئی قومی قوانین مدون ہوئے ۔ اس عہد کی عظیم ہستی کا نام امام ابوحنیفہ ہے جنہوں نے اصول قیاس پر عمل کر کے کتاب و حکمت کے رشتے کو نئے تابی سے مربوط کیا۔
عقل اور عقیدے کی سرحد پرعلم کلام کا جلوہ نظر آتا ہے، جو دونوں کے مابین مکالے گی کوشش ہے ویسے کئی جگہ یعلم مکالنے کی بجائے مار بھی بن گیا ہے۔ اسی طرح عقیده و ایمان والوں کے اندر اترتا ہے تو تصوف اس باطنی واردات کی گواہی دیتا ہے۔ مسلمان علماء
علم کلام اور تصوف پر بھی کتابیں ہیں، بلکہ ایک زمانے میں علم کلام کو فقہ اکبر تک کہا گیا۔ علم تصوف مسلمان معاشرے میں ہمیشہ ہی معزز و محترم ربا، تصوف تو دلوں کو اجاگر کرتا انسان دوستی کے احساسات کو جلا بخشا اور انسان کے ان سے سرگوشی کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں کے جمل فنون لطیفہ اور اولیائے کرام کے باطنی احوال و تا ہی کردار میں تصوف ہر جگہ ہم رکاب نظر آتا ہے۔ اس سے آگے بڑھیں تو اسلام میں الہیات کا شعبہ بھی تصوف
Quran Ka Mutala Kaise Kiya Jaye Maulana Ubaidullah Sindhi
Read Online
Download PDF