سیرت حضرت عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ
ابتدائيه
الحمدلله وكفى وسلام على عباده الذين اصطفى اما بعد !
جب قرآن مجید ، علوم نبوت، اور ان ہی علوم و معارف کی ترجمان | شخصیات کی مجالس، سوانح اور تاریخ و تذکرہ میں آدمی کا جی لگنے لگتا ہے تو لایعنی اور بے ہودہ مجالس سے جی گھبرانے لگتا ہے۔
اخباری کالم، من گھڑت ناول ، لادین افسانے اور من گھڑت تقریریں پست اور بے مغز معلوم ہونے لگتی ہیں، مفاد پرست سیاستدانوں مداری نما رہنماوں اور پیٹ پرست لیڈروں کی باتیں طفلانہ اور عامیانہ نظر آتی ہیں جن میں نہ تو حقیقت ہوتی ہے ، نہ گہرائی اور نہ شائستگی۔
سفید کاغذ پر چھپے ہوئے سیاہ نقش و نگار کاغذی پھول معلوم ہوتے ہیں جن میں رنگ تو ہوتا ہے مگر خوشبو نہیں جن کا مطالعہ ذوق ووجد ان پر بار معلوم ہو تا ہے ہر وہ فکر و عمل اور تقریرو تحریر جو علوم نبوت اور دین اسلام کے سر چشمہ سے نہ آئی ہو، مشتبہ الفاظ کا طلسم معلوم ہو تا ہے تسکین صرف وی و نبوت کے راستے سے آئے ہوئے علم سے ہوتی ہے جس کور سول معه نے دنیا تک پہنچایا اور جوگی کی زبان میں قرآن مجید میں اور عربی | زبان میں حدیث میں ، بالفاظ دیگر کتاب اللہ کی تعلیمات اور رجال اللہ کی سیرت وسوانے میں محفوظ ہیں۔
علماء احناف کے حیرت انگیز واقعات اسی سلسلۃ الذھب کی ایک لڑی ہے پیش نظر رسالہ ”حضرت امام عبد اللہ بن مبارک
کے حیرت انگیز واقعات عبداللہ ابن مبارک ایک زرین کڑی ہے نذر قار میں ہے ۔
عبدالقیوم حقانی خادم جامعہ اور یہ خالق آباد نوشہرہ سرحد پاکستان
شوال 1421ھ ، جنوری 2001ء
Seerat -e- Abdullah Ibn Mubarik By Shaykh Abdul Qayyum Haqqani (r.a)
(4.7 M)
By Shaykh Abdul Qayyum Haqqani (r.a)