شہید کربلا اور ماہ محرم
(فضائل و مسائل)
مولانا الیاس گھمن
بسم الله الرحمن الرحیم ’’ محرم اسلامی سال کا اول ہین ماه محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے جو اپنی برکات و فضائل میں اپنی مثال آپ ہے۔ اس مہین کی تاریخی حیثیت تو اپنی جگہ مسلم ہے لیکن اس کی حرمت اور آنخضرت ع کے اس مہینہ میں خصوصی اعمال اس کی عظمت کو چار چاند لگا دیتے ہیں۔ تاریخ اسلامی کے کئی واقعات ای – مہینہ میں پیش آئے۔ یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ تاریخ کے بیشتر اہم اور سبق آموز واقعات اس مہینہ میں رونما ہوئے۔ لہذا جہاں نامحرم سال نو کی ابتداء کی نوید دیتا ہے وہیں ان واقعات و حادثات کی بھی خبر دیتا ہے جن کا یاد رکھا امت مسلمہ کے لئے ضروری ہے۔
زندہ اقوام کی علامت بھی ہو ا تی ہے کہ وہ اپنی تاریخ، اسلاف کے کارناموں اور واقعات سے بے خبرنہیں رہیں۔ تو محرم کا آغاز ہمیں ان تاریخی حقائق سے باخبر ہونے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
سن ہجری کی ابتداء مسلمانوں کی باقاعدہ تاریخ کا آغاز آنخضرت ع کی ہجرت سے ہوا۔ اس سے قبل لا مسلمان سن نبوت یا آنحضرت مل کے آخری ج وغیرہ سے تاریخ کا حساب کیا کرتے تھے، و با قاعده من مقر نہیں تھا۔ اہل عرب کے ہاں مختلف واقعات مشہور تھے جن کی بنیاد پر تاریخ کا تخمینہ لگاتے تھے ۔ مثلا جنگ بسوں ، جنگ داحس، جنگ فجار اور عام الفیل وغیرہ (اکال لابن اثر:ج:اص:۱۴،۱۳:دارالکتب العلمیہ)
Shaheed -e- Karbala Aur Mah -e- Muharram
By Shaykh Muhammad Ilyas Ghumman