ٹرانس جینڈر (Transgender) یعنی تغیر جنس کا مسئلہ
شرعی اور طبی پہلو
تحریر فداء اللہ
زیر نگرانی: شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ
دارالعلوم کراچی
اس کتاب میں ٹرانس جینڈر کی حالیہ بحث میں خلطِ مبحث کا سبب بننے والی کئی ایک اصطلاحات کو واضح کیا گیا ہے اور مسئلے کے مختلف پہلؤوں کو پیشِ نظر رکھ کر ہر ایک پہلو کا شرعی حل پیش کیا گیا ہے، مسئلے کی مختلف صورتوں کا شرعی حکم معلوم کرنے کے لیے اب تک کی جانے والی بحث میں یہ کتابچہ خلاصے کی حیثیت رکھتا ہے، یہ اہم ترین مختصر مقالہ شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کی زیر نگرانی ترتیب دیا گیا ہے۔
موضوع کا تعارف
بعض افراد ایسے ہوتے ہیں، جن کی جنسی شناخت “gender identity ‘‘ان کی اصل جن کے خلاف ہوتی ہے، یعنی پیدائش کے وقت ظاہری اعضائے تناسل کے پیش نظر، ان کی جو جنس بتائی جاتی ہے، بعد میں داخلی احساسات کی وجہ سے وہ اپنی اس جنس کو قبول نہیں کرتے، اور اپنی جنسی اس کے خلاف تصور کرتے ہیں۔ اس کیفیت سے دو چار لوگ ٹرانس جینڈر (transgender) کہلاتے ہیں۔ بعض ٹرانس جینڈر کی وجہ سے نفسیاتی عارضے کا شکار ہو کر اس کیفیت میں مبتلاء ہو جاتے ہیں، اور وہ کسی بھی طرح اپنی جنس قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتے، طبی اصطلاح میں ٹرانس جینڈر کی اس نفسیاتی عارضے کو “Gender Dysphoria‘‘یا “Gender Identity Disorder (GID “ کہا جاتا ہے۔ اس سلسلے معروف امریکی ادارے American Psychiatric Association (APA) کی درج ذیل عبارت ملاحظہ فرمائیں:
The term “transgender” refers to a person whose sex assigned at birth (1.e. the sex assigned at birth, usually based on external genitalia) does not align their gender identity (i.e., one’s psychological sense of their gender). Some people who are transgender will experience “gender dysphoria,” which refers to psychological distress that results from an incongruence between one’s sex assigned at birth and one’s gender identity. Though gender dysphoria often begins in childhood, some people may not experience it until after puberty or much later.”
Transgender
آن لائن پڑھیں
ڈاون لوڈ کریں
Link 1 Link2
5.9 Mb