ظہور مہدی اور ہمارے اندازے
غور فرمائیں!
ظہور مہدی کا مسئلہ موجودہ زمانے ہی میں نہیں قدیم زمانوں ہی سے بحث کا موضوع رہا ہے اور ہر زمانے میں اس مسئلے پر افراط و تفریط کی گئی ہے۔ لیکن آج تک کوئی پیشنگوئی سچی ثابت نہیں ہوئی۔
اور یہ سلسلہ آج تک جاری ہے مختلف ممالک سے عجیب عجیب تم کے دلوے روز بروز بلند ہو کر اخبار کی زینت بنتے ہیں چنانچہ کہیں سے تیح موعود ہونے کا دعوی ہوتا ہے۔ کہیں
سے مہدی موعود ظاہر ہوجاتے ہیں، کہیں سے بیشور بلند ہوتا ہے کہ امام مہدی اور حضرت عیسی علیہ السلام کے ظہور کا وقت انتہائی قریب ہے، یوں ایک دو سالوں میں ایسا ہونے والا ہے۔ کہیں سے بی آواز آتی ہے کہ امام مہدی خرسان کے پہاڑوں سے اتر کر سعودی عرب کی طرف روانہ ہوگئے ہیں۔ کوئی کہتا ہے کہ حارث اور منصور مہدی کے دست راست افغانستان میں موجود ہیں، کوئی عراق کے صدام حسین کو سفیان بنانے پر تلا ہوا ہے۔
کوئی دعوی کر رہا ہے کہ بس ابھی ہندوستان نے ہونے والا ہے اور اس کے وزیراعظم اس وقت کے واجپائی کو زنجیروں میں جکڑ کر لایا جائے گا۔
خروج مهدی ودجال کے متعلق جتنی احادیث ملتی ہیں ان میں ان کے خروج کی علامات اور نشانیاں تو ضرور بتائی گئی ہیں مگر وقت کا تعین کہیں نہیں ملتا۔ ان نشانیوں اور علامات کو کسی خاص ماحول پرنطبق کر کے کوئی صاحب خواہ ان کی نیت کتنی ہی اچھی ہو وہ۔۔۔۔۔۔
نثار احمد خان فتحی
Zahoor – e – Mehdi Aur Hamaray Andazay
By Nisar Ahmad Khan Fathi