سیکولرازم كا تعارف اور تباہ کاریاں
سیکولرازم كا تعارف اور تباہ کاریاں۔ عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ سیکولرازم نظریہ شاید نیا نظریہ ہے، حالانکہ یہ بات غلط ہے۔ جیسا کہ ہم پہلے یہ جان چکے ہیں کہ سیکولرازم کی بنیاد آخرت کی نفی، اور کسی بھی آسمانی دین و مذہب کی عدم مداخلت پر رکھی گئی ہے، تو یہ دنوں نظریات ہمیں نزول قرآن کے زمانے میں مشرکین مکہ میں بھی نظر آتے ہیں۔بلکہ اس سے پہلے نمرود و فرعون کے زمانے میں بھی ہمیں یہ نظریہ قرآنی واقعات میں نظر آتا ہے۔بس فرق اتنا ہے کہ اس وقت سیکولرازم لفظ موجود نہیں تھا، چند صدیاں قبل یورپ میں یہ لفظ اس نظریے پر بولا جانے لگا۔
تحریر: مولانا سید عبدالوہاب شاہ
صفحات: 15
کتاب کا تعارف
یہ کتاب سیکولرازم کے بنیادی نظریات، اس کی تاریخی جڑیں، اور اس کے معاشرتی، معاشی اور سیاسی اثرات پر تفصیلی روشنی ڈالتی ہے۔ عام طور پر سیکولرازم کو ایک جدید نظریہ سمجھا جاتا ہے، حالانکہ اس کی بنیاد آخرت کی نفی اور دین کی زندگی کے معاملات میں عدم مداخلت پر رکھی گئی ہے، جو قدیم مشرکانہ نظریات میں بھی موجود تھی۔
مصنف نے واضح کیا ہے کہ یہ نظریہ نیا نہیں بلکہ نزولِ قرآن کے زمانے میں مشرکینِ مکہ، نمرود، فرعون اور دیگر گمراہ اقوام کے افکار میں بھی پایا جاتا تھا۔ یورپ میں چند صدیوں قبل اس نظریے کے لیے “سیکولرازم” کی اصطلاح استعمال کی جانے لگی، لیکن اس کا اصل فلسفہ ہزاروں سال پرانا ہے۔
کتاب کے اہم موضوعات:
1. سیکولرازم کا لفظی و اصطلاحی معنی
✅ لفظ سیکولرازم (Secularism) لاطینی زبان کے لفظ “Saeculum” سے ماخوذ ہے، جس کا مطلب “دنیا” یا “زمانہ” ہے۔
✅ اصطلاحی طور پر سیکولرازم ایسا نظام ہے جو مذہب کو ریاست، سیاست، معیشت اور معاشرت سے الگ کر دیتا ہے۔
2. لبرل ازم کا لفظی و اصطلاحی معنی
✅ لبرل ازم (Liberalism) لاطینی لفظ “Liber” سے ماخوذ ہے، جس کا مطلب “آزاد” ہے۔
✅ اصطلاحی طور پر لبرل ازم ایک ایسا نظریہ ہے جو فرد کو ہر قسم کی مذہبی، سماجی اور اخلاقی پابندیوں سے آزاد کرنے کا درس دیتا ہے۔
✅ لبرل ازم اور سیکولرازم میں فرق: لبرل ازم کا مرکز فرد کی آزادی ہے جبکہ سیکولرازم کا مرکز ریاست اور معاشرے سے مذہب کا خاتمہ ہے۔
3. اسلام اور سیکولرازم کا تقابل
✅ اسلام: دین اور دنیا کے تمام پہلوؤں میں رہنمائی فراہم کرتا ہے، اور زندگی کے ہر شعبے میں اللہ کی حاکمیت کا تصور دیتا ہے۔
✅ سیکولرازم: مذہب کو ذاتی معاملہ قرار دے کر ریاست، سیاست اور معیشت کو مذہب سے الگ کر دیتا ہے۔
✅ اسلامی نظام میں سیاست، معیشت اور معاشرت قرآن و سنت کی روشنی میں منظم کی جاتی ہے، جبکہ سیکولر نظام میں انسانی عقل اور خواہشات کو فیصلہ کن اختیار حاصل ہوتا ہے۔
4. سیکولرازم کے اثرات:
📌 معاشرت پر اثر
🔹 سیکولرازم نے خاندانی نظام کو کمزور کر دیا ہے۔
🔹 شادی اور نکاح جیسے پاکیزہ رشتوں کی جگہ آزادانہ تعلقات نے لے لی ہے۔
🔹 مذہبی اقدار کی بے توقیری اور اخلاقی بے راہ روی عام ہو گئی ہے۔
🔹 فرد کی آزادی کے نام پر بے حیائی، ہم جنس پرستی، اور اخلاقی زوال فروغ پا رہا ہے۔
📌 معیشت پر اثر
🔹 سیکولرازم نے سودی نظام کو فروغ دیا، جو معاشی ناہمواری اور استحصال کا سبب بنا۔
🔹 سرمایہ دارانہ نظام (Capitalism) کی بنیاد پر غریب اور امیر کے درمیان خلیج بڑھتی جا رہی ہے۔
🔹 اسلامی معیشت عدل و انصاف پر مبنی ہے، جبکہ سیکولر معیشت میں لالچ اور خودغرضی بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔
📌 سیاست پر اثر
🔹 سیکولرازم نے ریاست کو مذہب سے مکمل طور پر جدا کر دیا، جس سے الحاد اور بے دینی کو فروغ ملا۔
🔹 جمہوریت میں قوانین عوام کی مرضی سے بنتے ہیں، جبکہ اسلامی خلافت میں قانون صرف اللہ اور اس کے رسول کے احکامات پر مبنی ہوتا ہے۔
🔹 سیکولر ریاستیں اقلیتوں کے حقوق کا نعرہ لگا کر مذہبی لوگوں کو دبانے کا ہتھیار استعمال کرتی ہیں۔
Introduction and Definition of Secularism
آن لائن پڑھیں
ڈاون لوڈ کریں
قانون مفرد اعضاء اور طب یونانی کی کتب
Discover more from E-Islamic Books
Subscribe to get the latest posts sent to your email.